علما و مشائخ

حضرت علامہ حفیظ اللہ قادری صاحب اہل سنت و جماعت کے سچے وفادار سپاہی وتحفظ ناموس رسالت کے عظیم پہرہ دار تھے

تحریر: ظفرالدین رضوی
خطیب و امام رضا جامع مسجد ملنڈ ویسٹ ممبئی
9821439971

جماعت اہلسنت کے ممتاز عالم دین اور ڈومریاگنج سدھارتھ نگر یوپی(انڈیا) کے سنیوں کی شان وشوکت کہی جانے والی شخصیت حضرت علامہ مولاناحفیظ اللہ قادری اشرفی صاحب ابھی چند روز قبل اپنے مالک حقیقی سے جا ملےان کےجانےسےڈومریاگنج علاقےکےخوش عقیدہ مسلمانوں کوجہاں رنج و غم ہوا وہیں پرارباب علم و دانش کافی دکھی ہیں حضرت علامہ مولانا الحاج محمد حفیظ اللہ قادری اشرفی صاحب قبلہ علیہ الرحمہ کی اس علاقےاوراطراف جوانب میں سنیت کے فروغ کے تعلق سے جو خدمات ہیں وہ قابل تحسین و مبارک باد ہیں دراصل یہ علاقہ چاروں طرف سے وھابیوں دیوبندیوں سے گھراہوا ہے ایسےماحول میں نجدیوں کے قلعے میں سیندھ لگانے کا کام صحیح معنوں میں اگر کسی نےکیا ہے تو وہ کوئی اور نہیں حضرت علامہ محمد حفیظ اللہ قادری اشرفی صاحب کی ذات گرامی ہی ہے ان کی بیباک قیادت وخدمات کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے واضح رہے کہ تن تنہا آپ نےاس علاقے کے دیابنہ اور باطل فرقوں سے جو مقابلہ کیا اور مسلک اعلی حضرت کا پرچم ایک دارالعلوم کی شکل میں لہرایا وہ اپنے آپ میں ایک بے مثال کارنامہ ہے ظاہر سی بات ہے کہ جہاں ایک طرف آپ کے پاس حضور مخدوم سمناں علیہ الرحمۃ والرضوان کا روحانی فیض تھا وہیں پر مرکز اہلسنت بریلی شریف کے اکابرین کی خاص نگہ توجہات تھی اور غوث وخواجہ وحضور شعیب الاولیاء کے فیوض وبرکات ان پر ساون بھادوں کیطرح برس رہے تھے اس فانی دنیا میں بہت کم ہی لوگ ملتے ہیں جن کے اندر دین وسنیت کی لگن اور درد دیکھائی دیتا ہے حقیقت میں آپ نےدین متین کی بےلوث خدمت خلق انجام دی ہے اورعلم دین مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مضبوط قلعہ دارالعلوم کی شکل میں سنیوں کو تعمیر فرما کے دیا ہے یہ کارنامہ چھوٹا کارنامہ نہیں بلکہ بہت ہی بڑا کارنامہ ہے بےخوف خطر دینی خدمات انجام دینا یہی اللہ والوں کی شان ہوتی ہے حضرت کااس دنیا سے رخصت ہوجانا سنیت کا بہت ہی بڑا خسارہ ہےحضرت نےاپنی پوری زندگی دارالعلوم اہلسنت غریب نواز ڈومریاگنج کیلئے وقف کررکھی تھی ملک و قوم کے لیے ان کی خدمات حسنہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی رضااکیڈمی کے بانی و سربراہ جناب سعید نوری صاحب قبلہ اپنے تعزیتی پیغام میں رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنیت کی پہچان کہی جانے والی شخصیت اور ہردل عزیز رہنما کے اس دارفانی سے کوچ کرجانے سے اہلسنت و جماعت میں ایک خلا پیدا ہوگیا جہاں وہ ایک بڑے عالم دین تھے وہیں پروہ علم و حکمت کےمالک ، بلند پایہ رہنما اور تحفظ ناموس رسالت کے عظیم پہرہ دار تھے ان کی بےلوث خدمات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں علامہ حفیظ اللہ صاحب ایک پختہ عزم واستقلال کے مالک تھے یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے جلیل القدرعلمائے کرام نے ان کے وصال پر اپنے گہرے رنج وغم کااظہار اور انکے دینی ومذہبی خدمات کے حوالے سے زریں تاثرات کا اظہاراور تعزیتی نشستوں کا اہتمام کیا ہے اور اپنے اپنے تعزیتی پیغام میں اس بات کا ضرور ذکر کیا ہے کہ آپ نےاپنی پوری زندگی قوم وملت کے فلاح و بہبود میں وقف کر رکھی تھی اس سے یہی پتہ چلتا ہے کہ علامہ مرحوم ومغفور عوام و خواص میں یکساں مقبول و محبوب شخصیت کے حامل تھے ہم عالمی تنظیم رضااکیڈمی کیطرف سے ان کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور ان کے پسماندگان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ رب العزت اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ و طفیل حضرت علامہ حفیظ اللہ صاحب علیہ الرحمہ کی مغفرت فرمائےاورجنت الفردوس میں اعلی سےاعلی جگہ عطاء فرمائےاوران کے لواحقین اور متوسلین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے