غزل

غزل : غم کے منہ میں لگام بنتاہوں ۔

رشحات قلم : سید اولاد رسول قدسی مصباحی

شاخ پر پخته آم بنتا ہوں
گرکے دھرتی پہ خام بنتا ہوں
شدتوں پر حرام بنتا ہوں
سرد آہوں کی شام بنتا ہوں
زر کی فوجیں لہولہان ہوئیں
غربتوں کا نیام بنتا ہوں
گھورتی ہے یہ مد بھری عشرت
حزن کی لَے کا جام بنتا ہوں
عزم محکم کا ہوں میں کوہ گراں
غم کے منہ میں لگام بنتا ہوں
تلخیوں کے اتھاہ ساگر میں
خوش روی کا پیام بنتا ہوں
میں ہوں ٹوٹا ہوا عجب دھاگا
مل کے گرہوں سے تام بنتا ہوں
توڑ کر ساری کشتیاں قدسیؔ
بحر پر تیز گام بنتا ہوں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے