فلم کے ڈائریکٹر, پروڈیوسرپرملک میں فسادبرپا کرنے کے جرم میں ایف آیی آر درج کرکے گرفتار کیا جاے ۔محمد سعید نوری
ممبئی پریس ریلیز۔ رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری صاحب کو جب یہ بات معلوم ہوئی کہ ٹوئٹر ویب سائٹ پر فلم نواراسا کے اشتہاری پیج پر قرآن کریم کی بےحرمتی کی گئی ہے فلم نواراسا کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر و مالک کی دریدہ دہنی پر اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلم نواراسا کے ڈائرکٹر نے فلم کے بینر کے پیچھےقرآنی آیات کو چسپاں کرکے بہت بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے اس سے مسلمانوں کوسخت دل آزاری ہوئی ہے دین اسلام کی مقدس کتاب قرآن کریم کی آیات کو فلم کے پردے کے پیچھے رکھنے کے خلاف سعید نوری نے کہا کہ اس مذموم حرکت میں فلم کےپروڈیوسر کا ہاتھ شامل ہے انھوں نے کہا کہ آج جب کی پوری دنیا معاشی اعتبار سے کسمپرسی کا شکار ہے خاص کر ہمارا ملک غربت و افلاس مہنگائی اور بےروزگاری کی مار سے جاں بلب ہے ایسے میں قرآن مجید سے چھیڑ چھاڑ کرناملک میں آگ لگانے سے کم نہیں ہےبلکہ پرامن معاشرے کو فساد میں جھونک دینے کی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے جو عرصۂ دراز سے قرآن اور اسلام مخالف عالمی سطح پر طاغوتی قوتوں کا منشاء و منشور رہاہے اگر بھارت میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے پاداش میں کہیں کچھ نا خوش گوار واقعہ رونماء ہوتا ہے تو اسکا ذمہ دار حکومت، ڈاریکٹر ,پروڈیوسر اور مذکورہ فلم کمپنی پر ہوگی رضااکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے سخت لب ولہجے میں کہا کہ قرآن کریم کے خلاف فتنہ انگیزیاں اور قرآن کریم کی بےحرمتی کے واقعہ پر آج عالم اسلام میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے ایسے میں امن و سکون کا ماحول برقرار رکھنے کیلئے حکومت ہند کو سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہےرضا اکیڈمی سمیت ہر مسلمان کا یہ مطالبہ ہے کہ اس گستاخ کو سخت ترین سزادی جائے اور ایسے دلخراش واقعات کی روک تھام کیلئے بین الاقوامی سطح پر ایک موثر قانون بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو قرآن کریم کے خلاف فتنہ انگیزیاں کرنے والے لوگوں کو یہ بات معلوم ہے کہ یہی وہ غلط حرکتیں ہیں جن سے پوری دنیا کے امن وامان کو غارت کیا جاسکتا ہے نوری صاحب نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ویسے برسوں سےمغربی و مشرقی دنیا میں بڑی تیزی کے ساتھ انتہا پسند اسلام دشمن عناصر اپنے ذرائع ابلاغ کے ذریعےقرآن اور اسلام وپیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرنے کی جسارت کرتے آرہے ہیں انہیں معلوم نہیں کہ پوری دنیا کا مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر اپنے نبی کی عزت اور کلام الٰہی کی حرمت پر کوئی آنچ آئے اسے ہرگزبرداشت نہیں کرسکتا۔لہذا فلم نواراسا کا ڈائریکٹر فوری طور پر معافی مانگے اوراسے اپنے توئٹر سائٹ سے ہٹائے اس دل خراش حرکت کی وجہ سے نقص امن کا زبردست اندیشہ ہے