بجلی یوں نگاہوں سے گرنے کا اثر دیکھو
تصویر مرے دل کی یا چاک جگر دیکھو
بوسیدہ کفن میرا لپٹا ہے جگر سے اب
پردہ یہ ہٹا لو تم اور زخمِ جگر دیکھو
بے تابیوں نے جینا دشوار بہت کر دی
بجھتا سا دیا ہوں میں بس ایک نظر دیکھو
بے خوف تو کرتے ہو دیدار جہاں کا تم
ہے التجا آنکھوں کی اک بار ادھر دیکھو
نظروں میں مری کب سے روداد جگر کا ہے
بے چین نگاہوں کو بس ایک نظر دیکھو
نظروں سے سمایا ہوں اے یار ترے دل میں
آئے گا نظر حمزہ اے جان جدھر دیکھو
۔۔۔۔۔ شہاب حمزہ ۔۔۔۔۔
8340349807
وزن: مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن