غزل

غزل: پردہ یہ ہٹا لو تم اور زخمِ جگر دیکھو

بجلی یوں نگاہوں سے گرنے کا اثر دیکھو
تصویر مرے دل کی یا چاک جگر دیکھو

بوسیدہ کفن میرا لپٹا ہے جگر سے اب
پردہ یہ ہٹا لو تم اور زخمِ جگر دیکھو

بے تابیوں نے جینا دشوار بہت کر دی
بجھتا سا دیا ہوں میں بس ایک نظر دیکھو

بے خوف تو کرتے ہو دیدار جہاں کا تم
ہے التجا آنکھوں کی اک بار ادھر دیکھو

نظروں میں مری کب سے روداد جگر کا ہے
بے چین نگاہوں کو بس ایک نظر دیکھو

نظروں سے سمایا ہوں اے یار ترے دل میں
آئے گا نظر حمزہ اے جان جدھر دیکھو

۔۔۔۔۔ شہاب حمزہ ۔۔۔۔۔
8340349807

وزن: مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے