غزل

غزل: تو نے مجھے رسوا کیا

✍🏻فیضان علی فیضان، پاکستان


اے میری جان تمنا آپ نے یہ کیا کیا
میں نے تم کو دل دیا تونے مجھے رسوا کیا

اتنا زیادہ بے وفا اور سنگ دل تو ہو گئی
دوسروں سے مل کے میرے پیار کا سودا کیا

میں محبت میں گیا مارا اے میرے دوستو
اس نے میرے دل پہ سیدھا تیر سے حملہ کیا

زندگی میں اب کسی سے پیار ہو سکتا نہیں
توڑ کر یہ دل صنم تو نے بڑا اچھا کیا

ساتھ جینے مرنے کی تم نے ہی کھائی تھی قسم
اس قسم کو توڑ کر تم نے بڑا اچھا کیا

رنگ اس کے چہرے کا ہر دم بدلتا ہی رہا
بے وفا نے جب بھی میرے نام کا چرچہ کیا

آ گئی تھی زندگی میں بن کے وہ میرے عذاب
جب گئی وہ زندگی سے شکر کا سجدہ کیا

فیضان سن کے داستاں تیری یہی کہتے ہیں سب
چار دن کی زندگی میں اس نے یہ کیا کیا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے