غزل

غزل: مظلوم کا دکھ درد بھی دیکھا نہیں جاتا

از قلم: محمد تحسین رضاقادری
مدرس دارالعلوم ضیائے مصطفیٰ کانپور
٩٨٣٨٠٩٩٧٨٦

گھر میں کبھی آرام سے بیٹھا نہیں جاتا
مظلوم کا دکھ درد بھی دیکھا نہیں جاتا

شعروں میں میرے ذکر رہا یار ہر دم
غزلوں سے میری آپ کا چر چا نہیں جاتا

دیکھا تھا مجھے تم نے مگر بات نہیں کی
دل ایسے کسی کا کبھی توڑا نہیں جاتا

ائے کاش میرے پاس کبھی آگئے ہوتے
یہ درد جدائی میرا بڑھتا نہیں جاتا ہے

طوفان اگر غم کے میرے پاس نہ آتے
کشتی سے کبھی دور کنارا نہیں جاتا

یہ زندگی اور موت نظام ایسا بنا ہے
اس نے ہے بنایا اسے بدلا نہیں جاتا

محبوب میرا روٹھا ہواہے میں کروں کیا
تحسین میرے دل سے یہ صدمہ نہیں جاتا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے