کل انٹرنیشنل بزمِ مشق سخن کی سالگرہ منایا گیا جس میں منعقد مشاعرے میں شعراء حضرات نے بزم مشق سخن کے متعلق اپنی اپنی فکر پیش کی۔
مدیر اعلیٰ: علامہ اشعر نورانی پلاموی
پیشکش: شیخ عسکری رضوی بنارسی
تجھکو شہرت ملے سارے سنسار میں
ہو ترا چرچہ ہر ایک اخبار میں
کر رہا ہے یہ تسلیم دل سے دعا
اے مری دلربا بزم مشق سخن
(محمد تسلیم رضا قادری)
سارے شاعر کے لبوں پر ہے یہی اک التجا
حشر تک رہنا سلامت اے میری مشقِ سُخن
(شیخ عسکری رضوی بنارسی)
سب سے ہے تو جدا بزم مشق سخن
میں ہوں تجھ پر فدا بزم مشق سخن
(شمیم رہبر نوادوی بہار)
جس کی کرنوں سے بیشک بہت گل کھلے
تو وہ مہتاب ہے۔۔۔۔بزم مشق سخن
(شمشاد حنفی بدایونی)
ہے یہ رحمت کے لب پر تو پھولے پھلے
نظر بد نہ لگے بزم مشق سخن
(رحمت فیضی جھارکھنڈ )
التجا ۔۔۔میری شاہ مدینہ سے ہے
حشر تک تو رہے بزم مشق سخن
(اقبال احمد وافی)
ہر بشر کے ہے لب پہ یہی اک صدا
سال گرہ مبارک ہو مشق سخن
(محمد آصف رضا رفیقی)
ہو گیا سال پورا ترا آج ہی
دل مچلنے لگا بزم مشق سخن
(شاہ نیاز اختر نؔیاز (بدایوں)
یک زباں ہو کر یہ سب کہنے لگے
بزم کا اک سال پورا ہو گیا
(معین الدین کامل دربھنگوی)
ہر سو ڈنکا بجا بزم مشق سخن
سال پورا ہوا بزم مشق سخن
(خوشتر۔جامعی جھارکھنڈ)
مدح خوان مصطفیٰ کہنے لگے
بزم کا اک سال پورا ہو گیا
(نازش رانچوی)
دہر میں خوب چمکے چمکتا رہے
سب کی ہے یہ دعا بزم مشق سخن
(رہبر پلاموی شاہ پور)
بزمِ مشق سخن ہے بڑی دلربا
جس کو آئے ہوئے سال پورا ہوا
(خطاب رضا صبا پلاموی)
ہر کسی کے لب پہ ہے چرچا یہی
بزم کا اک سال پورا ہو گیا
(نوید قادری)
عاشق خیرالوری کہنے لگے
بزم کا اک سال پورا ہوگیا
(اشہر)
جنوری کی بیس سن اکیس کو
بزم کا اک سال پورا ہوگیا
(ثمرنظامی )
سال بھر میں کتنے کو بھی نعت گو شاعر کیا
اعلی حضرت کی عطا ہو بالیقیں مشق سخن
(محمد اجمل رضا امجدی)
نعت لکھنےکا موقع یوں ملتارہے
فضل رب سےسدابزم مشق سخن
(شمس محبوبی)
تجھ کو رکھے سلامت خدا حشر تک
ہے میری یہ دعا بزمِ مشقِ سخن
(محمد نسیم اختر)
حضرتِ اشعر کی محنت کے سبب
بزم کا اک سال پورا ہوگیا
( منہاج پرتاپگڑھی)
یہ کہا اشعر نے میرے دوستو
بزم کا اک سال۔۔۔۔۔ پورا ہوگیا
(یوسف منظری)
جس میں اشعر نورانی تسلیم رضا قادری رحمت فیضی شیخ عسکری رضوی بنارسی و دیگر شعراء موجود تھے