از قلم: عطاءالرحمن قادری فیضی
ولی اللہ اپنے افعال وخصال کردار وگفتار اور عادات واطوار سے پہچانا جاتا ہے ۔۔۔ جو شریعت مطہرہ کی پاسداری؛تقوی وطہارت کو حرز جاں بناۓ رہے وہی ولی ہے ۔۔ تقوی طہارت کی پابندی شریعت پر علی وجہ الاتم عمل پیراہونا اسکی شناخت و علامت ہے ۔ہاں احکام شرع پر چلنے کا ثمرہ و نتیجہ یہ ہوتا ہے اس مرد خدا کے چہرے پر نورانیت اسکا چہرہ روشن و تابناک ہوتا ہے ۔اسکو دیکھنے سے دنیا سے بیزاری اور دین اسلام سے محبت پیدا ہو جاتی ہے ۔خلاصہ یہ کہ اس مرد حق کی رویت سے اللہ تعالی کی یاد سے سینہ موجزن ہو جاتا ہے۔
اسکو ہمارے اور آپکے رحیم وکریم آقاﷺ نے ان لفظوں میں بیان فرمایا
اولیاء اللہ اذارو ذکراللہ
یعنی اولیاء اللہ وہ ہیں جن کو دیکھنے سے خدا یاد آجاتا ہے ۔جو اتنی نورانی صورت والےہوتے ہیں انکے چہروں میں اتنی جاذبیت و کشش ہوتی ہے کہ ۔دیکھنے والا خوش نصیب رب تعالی کے جلوں میں کھوجاتا ہے ۔یاد الہی سے اسکا سینہ معمور ہوجاتا ہے پھر یکلخت دنیا کی آرائش وزیبا ئش۔یہاں کی راحت وآرام چین وسکون سے منھ موڑ لیتا ہے اور اللہ تعالی کی رضا وخوشنودی کے حصول کے شب و روز سر گرداں رہتا ہے ۔اسے جو لطف ومزا اللہ جل شانہ کے ذکر وعبادت میں ملتا ہے کسی اور دنیاوی چیزوں میں نہیں ملتا