غزل

غزل: کسی سے عداوت کریں گے نہیں

نتیجۂ فکر: ظفر پرواز گڑھواوی جھارکھنڈ

کسی سے عداوت کریں گے۔۔۔۔ نہیں
ہم ملکر رہینگے۔۔۔ لڑیں گے ۔۔۔۔۔۔نہیں

یہیں پہ مریں گے جءیں۔۔۔۔ گے یہیں
تیرے دھمکیوں سے۔۔ ڈریں گے نہیں

آوازیں اٹھاءیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔ حق کیلیے
مگر ظالموں سے ڈریں گے۔۔۔۔۔۔ نہیں

خدا کیلیے سر کٹا یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے جو
خدا کی قسم وہ۔۔۔۔۔ مریں گے نہیں

تمہیں ظلم کرنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کر لو مگر
تیرے قدموں پہ ہم۔۔۔۔ گریں گے نہیں

ہیں زندہ ابھی بھی۔۔۔ یہاں نیک لوگ
"صداقت کے پرچم جھکیں گے نہیں”

رکھے دلمیں بغض نبی ۔۔۔۔۔۔۔۔جو ظفر
ہے میرا یہ آقا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہیں گے نہیں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے