آج 29 رجب المرجب ہے ……. آج ہی امام الانام ،جبلِ علم،ملتزم السنّت حضرت امام شافعی محمد بن ادریس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم وصال ہے ……. آپ کون ہیں اس کے تعارف کی ضرورت نہیں ہے ……. بس مختصر یہ کہ آپ ایک عظیم محدث ، مفسر ، فقیہ اور ائمہ اربعہ میں سے امام اعظم ہیں ۔
جن کے تعلق سے بشارت نبیﷺ ہے
حافظ ابوبکر خطیب بغدادی نے لکھا
عن عبداللّٰہ قال قال رسول اللّٰہﷺ لا تسبوا قریشا فان عالمھا یملا الارض علما
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ نے کہا کہ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: قبیلہ قریش کو برابھلانہ کہو،اس لئے کے قریش کا ایک عالم روئے زمین کو علم سے بھر دے گا۔
(تاریخ بغداد ج 2 ص 60)
(سیراعلام النبلاء ج10 ص 82)
عن ابی ھریرۃ عن رسول اللّٰہﷺ انہ قال اللھم اھد قریشا فان عالمھا یملا طباق الارض علما
حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا یا اللہ!قبیلہ قریش کو ہدایت عطا فرما،اس لئے کہ اس کا ایک عالم روئے زمین کو علم سے بھر دے گا۔
(تاریخ بغداد ج 2 ص 60)
اکابر ائمہ کا اتفاق ہے کہ ان احادیث کے مصداق حضرت امام شافعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں ۔
آئیں ذیل میں آپ کی عظمت، جلالت علمی اور فقہی بصارت کے متعلق ارباب علم ودانش کی آراء ملاحظہ کرتے ہیں۔
بغداد کے قاضی القضاۃ یحییٰ بن اکثم کہتے ہیں
مارأیت رجلاأعقل من الشافعی کان کبیرالدماغ
میں نے امام شافعی سے زیادہ عقل کسی کو نہیں دیکھا،ان کا دماغ بہت بڑا تھا۔
(مناقب الشافعی للبیہقی ج2 ص 262)
امام احمد،یحیی بن معین،اسحاق بن راہویہ اور امام بخاری کے شیخ اور مشہور محدث ابو نعیم فضل بن دکین کہتے ہیں :
ما رأینا ولا سمعناأکمل والا ولاأحضرفھما ولا أجمع علما من الشافعی
ہم نے امام شافعی سے زیادہ عقل والا،ان سے زیادہ ذہین اور سمجھ دار اور ان سے زیادہ علم کا جامع کسی کو دیکھا نہ سنا
(توالی التاسیس ص 94)
امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں
ما رأیت أفصح منہ ولا أفھم للعلوم منہ
میں نے امام شافعی سے زیادہ فصیح اور ان سے بڑھ کر علوم کو سمجھنے والا کسی کو نہیں دیکھا
(توالی التاسیس ص 86)
بشر المریسی کہتے ہیں:
مع الشافعی نصف عقل أھل الدنیا
آدھی دنیا کی عقل تنہا امام شافعی کے پاس ہے۔
(مناقب الشافعی للبیہقی ج1 ص201)
امام عبد الرحمٰن بن مہدی فرماتے ہیں:
ماظننت أن اللّٰہ خلق مثل ھذا الرجل
میں نہیں سمجھتا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی (امام شافعی) طرح کوئی آدمی پیدا کیا ہو
(مناقب الامام الشافعی ص 114)
امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں
کان الشافعی کالشمس للدنیا وکالعافیۃ للبدن
امام شافعی کی حیثیت ایسی ہے جیسے دنیا کےلئے سورج اور جسم کے لیے عافیت کی ہے۔
(وفیات الاعیان ج 4 ص 164)
(مرآۃ الجنان ج 2 ص14)
احمد بن سیار مروزی فرماتے ہیں
لولا الشافعی لدرس الاسلام
اگر امام شافعی نہ ہوتے تو اسلام مٹ جاتا۔
(تہذیب التہذیب ج 9ص 25)
اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں،ایک دن میرے استاذ امام احمد بن جنبل نے مجھے مکہ میں فرمایا
تعال حتی اریك رجلا لم تر عیناک مثلہ فاقامنی علی الشافعی
آؤ میں تم کو ایک ایسا انسان دکھاؤں کہ اس جیسا انسان آج تک تمہاری آنکھوں نے دیکھا،پھر مجھے امام شافعی کی خدمت میں لے گئے
(تذکرۃ الحفاظ ج 1 ص 329)
اللہ تعالیٰ نے آپ کے علم کی تابندگی کو دنیا کے کونے کونے میں روشن فرمایا ……. یہی وجہ ہے کہ دنیا کے ہر خطے میں آپ کے متبعین پائے جاتے ہیں آپ کی فقہ کو "فقہ شافعی” کہتے ہیں اور آپ کی فقہ کو ماننے والے ” شافعی” کہلاتے ہیں
اس عظیم ہستی کا آج یومِ وصال ہے اس مناسبت سے اپنے اپنے گھروں میں ایصالِ ثواب کی محفل قائم کریں اور دعا کریں کہ آپ کے علمی فیضان کے کچھ چھینٹیں ہم پر بھی نچھاور ہوں ۔
عالم اسلام کو عموماً اور شوافع کو خصوصاً عرس امام شافعی مبارک ہو ۔
دعاگوودعاجو
محمد لقمان ابن معین الدین سمناکےشافعی