سنیچر 20 مارچ، ہماری آواز/ موصولہ اطلاعات کے مطابق آج معروف سوشل سائٹ فیس بک نے اردو دنیا کے مقبول صحافی اور سوشل ایکٹوسٹ سمیع اللہ خان کے فیس بک ہینڈل پر پابندی لگا دی ہے۔
یہ پابندی شروعاتی طور پر 24 گھنٹوں کے لیے عائد کی گئی جس کی وجہ فیسبوک نے ان کے ایک مضمون کو بتایا ہے اس مضمون کے ذریعے سمیع اللہ خان نے ہندوستان کے فوجی سسٹم میں آکاش نامی ایک فوجی کا معاملہ وایرل کیا تھا آکاش کو فوج کے راز پاکستان بھیجنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا اس معاملے کو گودی میڈیا نے زیادہ عام نہیں کیا تھا لیکن سمیع اللہ خان نے اسے وائرل موضوع بنا دیا تھا اور آکاش کی ملک سے غداری کی خبر کو عام کرتے ہوئے آر ایس ایس کے چیف موہن بھاگوت کیخلاف بھی سوال کھڑا کیا تھا کہ اب ان کا جواب کیا ہوگا کیونکہ موہن بھاگوت نے کچھ دنوں پہلے یہ دعویٰ کیا تھا کہ کوئی بھی ہندو شخص ہندوستان سے غداری نہیں کرسکتاہے۔
اس مضمون کے علاوہ بھی ان کے کئی ایسے مضامین ہیں جنہوں نے ہندوتوا کی سازشی اور فسادی سیاست کو طشت ازبام کیا ہے اور ظالموں کے خلاف بیداری پھیلائی ہے اور مظلوموں کی آواز بن کر ان میں ہمت اور امید کی کرن جگائی ہے۔
اس سے پہلے کئی مرتبہ فیسبوک نے انہیں مودی سرکار آر ایس ایس اور غاصب اسرائیل کے خلاف لکھنے کی وجہ سے نوٹس بھیجا ہے اور آج بالآخر فیسبوک نے ان پر پابندی عائد کردی۔
سمیع اللہ خان ایک نوجوان ملی رضاکار ہیں اپنی اصول پسند بیباکی اور مضبوطی کے لیے مشہور ہیں صحافی اور نظریاتی شخص ہیں ان کے لکھے ہوئے مضامین اور کالم پوری اردو دنیا میں شوق سے پڑھے جاتے ہیں اور ان کے بلاگز کا انتظار بھی کیا جاتا ہے وہ ظالم سنگھیوں صہیونیوں اور یہودی استعمار کے خلاف لکھنے کے ساتھ ساتھ خوشامد نہ کرتے ہوئے وہ مسلمانوں کے اندر موجود خرابیوں اور ان کی لیڈرشپ کے غلط فیصلوں پر بھی سختی سے گرفت و تنقید کا فریضہ انجام دیتے ہیں یہی وجہ ہیکہ ملکی اور عالمی سیاسی منظرنامے کے علاوہ ملت اسلامیہ کے اندرونی معاملات میں بھی لوگ سمیع اللہ خان کی طرف سے حقائق پیش کیے جانے کا انتظار کرتے ہیں ۔نوجوانوں میں ان کو کافی مقبولیت حاصل ہے وہ مہاراشٹر میں کوکن کے رہنے والے ہیں کئی سالوں سے مسلمانوں کے مسائل حل کرانے ان میں فکری بیداری اور ظالموں کے خلاف لڑنے کی قوت پیدا کرنے اور انہیں متحد کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔