براؤں شریف: 19 مارچ، ہماری آواز(پریس ریلیز) قرآن مقدس بنی نوع انساں کے لیے رب کریم کی جانب سے وہ عظیم نعمت ہے جس کی ہم پلہ اور کوئی دوسری نعمت نہیں، یہ رب کا عطا کردہ ایسا کامل دستور حیات ہے جس پر عمل پیرا ہوکر انسان دنیا وآخرت دونوں کی سعادتوں سے سرفراز ہوسکتا ہے اس کا لفظ لفظ رحمت ہے اور بیمار دلوں کے لیے اکسیر ہے
یہ وہ مضبوط ستون ہے جس پر اسلامی تعلیمات اور اسلامی افکار و نظریات کی چھت قائم ہے ،یہ پورے طور پر شکوک وشبہات سے پاک ومنزہ ہے اس حوالے سے رب قدیر خود گویا ہیکہ (یہ وہ بلند رتبہ کتاب ہے جس میں کوئی شک نہیں)اسی طرح اس کے معانی و مفاہیم میں کوئی تعارض وتضاد نہیں اور نہ ہی کسی طرح کی کجی رب وحدہ لا شریک فرماتا ہے(اور ہم نے اس میں کوئی کجی نہ رکھی)
آسمانی کتابوں میں یہ واحد کتاب ہے جو انسانی ہاتھوں کی تحریف و تبدیل سے بالکل پاک ومنزہ ہے کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود خدائے بزرگ وبرتر نے اٹھا رکھی ہے یہ آج تک اسی طرح باقی ہے جس طرح سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کے سینۂ اقدس پر نازل ہوئی-لیکن افسوس صد افسوس بدنام زمانہ ملعون وسیم رضوی نے اس مقدس کتاب کی 26 آیتوں کو حذف کرنے کے تعلق سے عدالت میں پٹیشن داخل کرکے جو ہم مسلمانوں کو اذیت پہنچائی ہے وہ بیان سے باہر ہے ،اس کی یہ حرکت نہ یہ کہ صرف مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ ہے بلکہ ملک کی یکجہتی اور اس کی امن وسلامتی کے لیے انتہائی خطرہ ہے مذکورہ باتوں کا اظھار علامہ محمد آصف علوی ازھری نگران اعلی دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف نے دارالعلوم کے اساتذہ وطلبہ کے ساتھ منعقد ایک میٹنگ میں کیا
علامہ ازھری نے مزید کہا کہ قرآن کریم ہمیشہ محفوظ تھا اور ہے اور رہے گا انشاءاللہ- وسیم لئیم کی حرکت سے اس کی صحت وصیانت پر بال برابر بھی فرق نہیں پڑتا البتہ اس ناہنجار اور بد ذات نے قرآن اور صحابہ کی شان میں جو گستاخی کی ہے اس کے لیے ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اسے گرفتار کر سخت سے سزا دی جائے