تحریر: صفی اللہ رضوی
دارالعلوم قادریہ نور مصطفیٰ پھلواری شریف پٹنہ بہار
ملک عزیز ہندوستان میں بے شمار سیاسی پارٹیاں ہیں ان میں سے کئی پارٹیاں ایسی ہیں جو خود کو سیکولر بتاتی ہیں۔ لیکن حقیقت کی دنیا میں اتر کر اس حقیقت کا جائزہ لیں گے تو پتہ چلے گا کہ جو پارٹیاں خود کو سیکولر بتاتی ہیں وہ سیکولر تو نہیں البتہ سیکولر ہونے کا لباس پہن کر سیدھے سادھے ہندوستانیوں بالخصوص مسلمانوں کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں۔ خود گو سیکولر پارٹیوں کو سیکولر ہونے کا خیال صرف الیکشن کے وقت ہی آتا ہے۔ باقی دنوں میں یہ پارٹیاں بیچاری بھول ہی جاتی ہیں کہ ان کے وجود کی بنیاد کن پر ہے ؟
پورے ملک میں سیکولر کہے جانے والی پارٹیوں میں کانگریس، آر جے ڈی، عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، بہوجن سماجوادی پارٹی، سماجوادی پارٹی سر فہرست ہیں لیکن کیا ان پارٹیوں میں سے کوئی پارٹی اقلیتوں کے مسائل پر کچھ بول رہی ہیں؟ ان پارٹیوں میں سے کتنوں نے آصف پر بولا؟
کتنوں نے اترپردیش میں لو جہاد پر بنے قانون پر مضبوطی سے آواز بلند کیا؟
کتنوں نے دہلی میں ہوۓ فسادات کے معاملے میں مظلوموں کا ساتھ دیا؟
حد تو یہ ہیکہ جن پارٹیوں کی ابیاری مسلمانوں کے ذریعے ہوئی وہ بھی مسلمانوں سے منہ پھیر رہی ہیں۔
کون نہیں جانتا کہ سماجوادی پارٹی مسلمانوں کی حمایت سے ہی اترپردیش میں اپنا مقام بنائی ہے لیکن آج وہی پارٹی مسلمانوں کے ایشوز پر بولنے سے اپنے لیڈران کو سختی سے منع کر رہی ہے۔ کیا ہمارا حق نہیں بنتا کہ ہم ان پارٹیوں سے پوچھیں جنہیں ہم برسوں سے ووٹ دے رہے ہیں۔ آخر تم چپ کیوں ہو؟