تحریر: محمد عباس الازہری
منظم سازش کے تحت انڈین مسلم نئے دلت بنائے جا رہے ہیں اور تعلیم,صحت ,تجارت و دیگر شعبہ ہائے زندگی سے ان کا صفایا کیا جا رہا ہے اور "پنچر پُتّر” سے پکارا جانے لگا ہے یہ تو دشمنوں کی سازش کہہ کر اپنا پلہ نہیں جھاڑ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے نوجوانوں میں کچھ لوگ مہنگے مہنگے موبائل لے کر دن و رات سیلفی لینے اور اسٹیس شیئر کرنے اور گیم کھیلنے میں مست ہیں ,کچھ لوگ بائک لے کر اِدھر اُدھر منڈلاتے نظر آتے ہیں ,کچھ گلی اور چوراہوں پر اکٹھا ہوکر ہنسی مزاق کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور کچھ نفسانی خواہشات بجھانے کے لیے بہن بیٹیوں پر بری نگاہ ڈالتے ہوئے نظر آتے ہیں اور بیڑی ,سگریٹ اور پان ,گٹکھا عام ہو گیا ہے اور اب تو نشہ کے عادی ہوتے جا رہے ہیں ,شادی بیاہ اور دیگر پروگراموں پر سجاوٹ ,نمائش پر اتنے روپیے خرچ کرتے ہیں کہ کئی سالوں تک بینک سے لیے گئے لون کی قسط جمع کرتے کرتے کنگال ہو جاتے ہیں اور چونکہ تعلیم و ہنر سے کوسوں دور رہتے ہیں اس لیے پیسے کے لیے "شارٹ کارٹ” راستہ تلاش کرنے لگتے ہیں اس لیے ,وعدہ خلافی , بے ایمانی ,ڈھگی ,دھوکھہ ,خیانت اور جھوٹ وغیرہ کا سہارا لیتے ہیں اور پھر جہاں ایک طرف ان کی امیج ڈاؤن ہوتی ہے وہی دوسری طرف ان مسلم سماج کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں اب مسلم کاریگروں ,دوکانداروں تاجروں ,کاروباریوں اور بےپاریوں سے سے ڈھگے جانے کے بعد مسلم خود ہی غیر مسلموں سے معاملات کرتے ہیں اور بہتر کوالٹی مناسب قیمت پر حاصل کرتے ہیں جب صادق و امین کہے جانے والے ,جان سے مارنے کے لیے محاصرہ کرنے والوں کے مال لوٹانے کی تاکید کرنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کاذب و خائن ,دھوکھہ باز بن جائیں تو دشمنوں کی منظم سازش ضرور کامیاب ہوگی کیونکہ "جیسی کرنی ویسی بھرنی ,جیسا بوئیں گے ویسا کاٹیں گے” کے راستے سے ضرور گزرنا ہوگا ۔۔۔۔جاری ۔۔