مذہبی مضامین

شب برات میں محروم رہنے والے افراد

تحریر: نازش المدنی مرادآبادی

شب برات در حقیقت شب مغفرت ہے اس رات میں اللہ جل شانہ قضا و قدر کے فیصلے فرماتا ہے جس نے اس رات کو غفلت و کاہلی میں گزارا وہ خیر کثیر سے محروم رہا
غنیۃ الطالبین میں ہے:
بہت سے کفن دھل کر تیار رکھے ہوتے ہیں مگر کفن پہننے والے بازاروں میں گھوم رہے ہوتے ہیں کافی لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ انکی قبریں کھودی جا چکی ہوتی ہیں مگر ان میں دفن ہونے والے خوشیوں میں مست ہوتے ہیں بعض لوگ ہنس رہے ہوتے ہیں حالانکہ انکی موت کا وقت قریب آ چکا ہوتا ہے ۔ کئی مکانات کی تعمیرات کا کام پورا ہو گیا ہوتا ہے مگر ساتھ ہی انکے مالکان کی زندگی کا وقت بھی پورا ہو گیا ہوتا ہے مگر ساتھ ہی ان کے مالکان کی زندگی کا وقت بھی پورا ہو چکا ہوتا ہے( غنیۃ الطالبین ج: 1 ص : 348)
نیز اس رات میں اللہ جل مجدہ اپنے شایان شان اپنے بندوں پر خاص کرم فرماتا ہے اور انکی مغفرت کی نوید سناتا ہے مگر بعض افراد وہ ہیں جو اس رات میں اس نعمت عظمیٰ سے محروم رہتے ہیں وہ کون افراد ہیں اس کا اندازہ اس حدیث مبارکہ سے لگایا جا سکتا ہے حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے حضور صلی الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا میرے پاس جبرائیل امین آئے اور کہا : شعبان کی پندرہویں شب ہے، اس میں اللہ تعالیٰ جہنم سے اتنوں کو آزاد فرماتا ہے جتنے بنی کلب کی بکریوں کے بال ہیں مگر کافر اور عداوت والے اور، رشتہ کاٹنے والے اور کپڑا لٹکانے والے اور والدین کی نافرمانی کرنے والے اور شراب کے عادی کی طرف نظر رحمت نہیں فرماتا( شعب الایمان ج: 3 ص: 384 ح: 3837)
ایک روایت یہ بھی ہے نبی پاک صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا چھ آدمیوں کی اس رات بھی بخشش نہیں ہوگی 1. شراب کا عادی 2. ماں باپ کا نافرمان 3. زنا کا عادی 4قطع تعلق کرنے والا 5. تصویر بنانے والا 6 خغل خور( فضائل الاوقات ج: 1 ص: 130 ح: 28)
اللہ اکبر کیسی محرومی ہے مذکورہ افراد کے کے لیے کہ سب کو تو بارگاہ کریمی سے عفو و درگزر کے پروانے مل رہے ہیں اور یہ بد قسمت لوگ ہیں کہ اس خیر عظیم سے محروم ہیں
بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ آج معاشرے کا بھاری طبقہ مذکورہ گناہوں میں مبتلا نظر آ رہا ہے
شراب کے اڈے تو گلی گلی کوچے کوچے عام ہوتے جا رہے ہیں اور ماں باپ کی نافرمانی بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے اور زنا تو انتہائی عام و آسان ہو چکا ہے حالانکہ حکم تو کو نکاح آسان کرنے کا تھا تاکہ زنا مشکل ہو جائے مگر افسوس فی زمانہ زنا انتہائی عام ہو چکا ہے اور گھیریلو ناچاقیاں قطع تعلقی کا معاملہ تو ہر گھر میں نظر آ رہا ہے ذرا سے بات بگڑی بھائی بھائی میں مطلب واسطے ختم ہو جاتے ہیں اور بعض نادان تو یہ کہتے بھی دکھائی دیتے ہیں میرے جنازے پہ بھی مت آنا اللہ اکبر معاشرہ کیسے بے رہروی کا شکار ہوتا چلا آرہا ہے اور آپسی معاملات کی وجہ سے اپنے مفاد کی خاطر دو مسلمان بھائیوں میں منافرت پیدا کرنے کے لیے چغل خوری بھی عام ہے
مسلمانوں ہمیں غور کرنا چاہیے کہ کہیں ہم میں سے تو کوئی مذکورہ گناہوں میں مبتلا نہیں ہے تو شب برات سے پہلے ہی بارگاہِ ایزدی میں گریہ و زاری کرے اور صدق دل سے تائب ہو جائے
اللہ جل مجدہ ہماری اس شب میں اپنے فضل و کرم مغفرت فرمائے آمین بجاہ طہ ویسین

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے