از قلم: غلام اختر رضا المعروف محمد ہاشم القادری
رکن: شعبہ مضمون نگاری نوری ویلفئیر سوسائٹی
ماہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے کرونا مہاماری کے باوجود امن و شانتی کے ساتھ تمام مسلمان رمضان المبارک کی تیاری میں مصروف تھے کہ وطن عزیز کا پر امن و سازگار ماحول نرسنگھانند کو دیکھا نہ گیا اور اور ہمارے نبی جناب محمد عربی روحی فدا علیہ التحیۃ و الثناء کی شان میں گستاخی کرکے ہمارے ملک کے امن و امان اور سازگار ماحول کو بھنگ کرنے کی کوشش کی اور مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھینس پہنچائی
حالانکہ نرسنگھانند کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسلام جیسا پاکیزہ مذہب کوئی اور نہیں۔ داعی اسلام حضور سیدنا محمد عربی صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم جیسا امن و انسانیت کا درس دینے والا، دہشتگردی ختم کرنے والا، غریبوں یتیموں کی خبر گیری کرنے والا ،جانوروں پر رحم کرنے اور حسن سلوک کا درس دینے والا اِس روئے زمین پر کوئی دوسرا شخص نہیں گزرا ہے،اہل مکہ میں کچھ وہ لوگ تھے جو آپ کا کلمہ نہیں پڑھتے تھے لیکن آپ صلی تعالی علیہ و آلہ و سلم کو سب سے بڑا امین و صادق مانتے تھے ہمارے نبی کی تعریف و توصیف مسلمانوں کے علاوہ غیر کر رہے ہیں خود ہمارے ملک کے گاندھی جی کرتے تھے۔
جنگ آزادی میں مسلمانوں کے کردار پوشیدہ نہیں ہیں دلی کی چاندنی چوک سے ممبئی تک ہر سڑک اور درخت پر صرف علما و طلبہ کی نعشیں لٹک رہی تھیں تو اگر ہم وطن عزیز کے لیے جان نجھاور کر سکتے ہیں تو جس نے وطن کی محبت کا درس دیا اگر اس کی شان میں کوئی گستاخی کرے گا تو ہم ہرگز ہرگز برداشت نہیں کر سکتے اور ہم آئین کے حدود میں رہ کر کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں،
اگر ہم وطن عزیز کے لئے جان کی قربانی دے سکتے ہیں تو ناموس رسالت کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لئے بھی تیار ہیں
راقم جب بلوغ کی منزلیں طے کر رہا تھا اسی وقت سے دیکھ رہا ہے کہ آئے دن اسلام، اہل اسلام اور داعی اسلام کی شان میں نازیبا کلمات بکے جارہے ہیں کبھی ملعون کملیش تواری گستاخی کرتا ہے، کبھی مردود زمانہ وسیم رضوی قرآن کے آیتوں کو محذوف کرنے کی بات کرتا ہے اور اب نرسنگھانند نے نبی کی شان میں گستاخی کر رہا ہے اور وہ اپنی بات پر اٹل ہے اسے ذرہ برابر بھی اِس کا افسوس نہیں ہے اور نہ اپنی بات سے رجوع کر رہا ہے
لہذا، مسلمانوں کو چاہیے اس بار آئین کے دائرے میں رہ کر ایسا مستحکم قدم اٹھائیں کہ قیامت تک مذہب اسلام داعی اسلام کے خلاف کوئی بھی ایک لفظ بولنے کی جسارت نہ کر سکے
پورے ہندوستان کے ہر ایک تھانے پر ایف آئی آر درج کرائیں، احتجاج و مظاہرے کریں تاکہ باطل کی روح کانپ جائے
ڈاکٹر اقبال نے کہا تھا۔۔
اے آبروئے گنگا وہ دن ہے یاد تجھ کو
اترا ترے کنارے جب کرواں ہمارا
ہم اپنے ملک کے لئے وطن کی آذادی کے لئے جب گنگا کے کنارے اترے تھے تو اب ناموس رسالت کے لئے پورے ہندوستان میں اترینگے اِن شاء اللہ۔
اللہ رب العزت ہمیں استقامت عطا فرمائے اور ملعون و مردود کو غارت کرے اور وطن کو امن و امان کا گہوارہ بنائے۔۔