مضامین و مقالات

جس قوم کی فطرت میں امروز نہیں ہے

تحریر: محمد ہاشم اعظمی مصباحی
نوادہ مبارکپور اعظم گڈھ یو پی

مکرمی : جب ہم عالمی منظر نامہ پر ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں تو پوری دنیا کے مسلمان نہایت ہی کسمپرسی عالم میں اپنی زندگی گزار رہے ہیں چاہے برما ہو یا شام ، فلسطین ہو یا افغانستان ، افریقہ یا امریکہ ، عراق ہو یا یمن ، ہر ملک اور دنیا کے ہر خطہ میں مسلم قوم تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے روۓ زمین کو مسلمانوں کے خون سے رنگین کیا جارہا ہے دنیا کا یہ گھروندہ مسلمانوں کی آہ وبکا اور چیخ و پکار سے گونج رہا ہے اس دورظلم و ستم میں مسلمان کا خون سب سے ارزاں ہے طرفہ تماشا یہ کہ دنیا کے کسی گوشہ سے بھی مسلمانوں کی ہمدردی اور حمایت میں کوئی آواز نہیں اٹھ رہی ہے ایک منظم اور گہری سازش کے ساتھ امت مسلمہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے ایسا لگتا ہے کہ تمام اقوام عالم نے کوئی ٹھوس اور انتہائی خطرناک معاہدہ اور اتفاق کیا ہو جس معاہدہ پر دنیا کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک تمام طاقتیں عمل پیرا نظر آتی ہیں۔ امت مسلمہ کی جان و مال ، عزت و آبر، دینی و ملی تشخص، اقتصادی ذرائع سب کچھ داؤ پر ہیں ہم جب بھی عالم اسلام اور عالم کفر کا موازانہ کرتے ہیں تو عالم اسلام کے مقابلے میں عالم کفر پھلتا پھولتا طاقتور نظر آتا ہے اور امت مسلمہ مغلوب و مظلوم دکھائی دیتی ہے
بہ حیثیت مجموعی امت مسلمہ نے اپنے آپ کو مضبوط بنانے کے بجائے اپنی لگام غیروں کے ہاتھ میں دے دی ہے۔آج مسلمانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ تاریخ میں پہلے کبھی نہ تھی مسلم خطوں میں دنیا کے عظیم ترین وسائل موجود ہیں تیل جسے بہتا سونا کہا جاتا ہے وہ مسلم خطوں میں وافر مقدار میں ہے گیس ،سونا، پانی کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔كرة الارض کا نقشہ دیکھیں تو اسلامی ممالک کا سلسلہ دنیا کے دل میں واقع ہے انڈونیشیا سے مراکش تک مسلم ممالک کی زنجیر کا سلسلۃ الذہب ہے درمیان میں فقط اسرائیل کا دھبہ نما وجود ہے ۔دنیا کی اہم شاہراہیں اہم آبی گزرگاہیں نہر سوئز،آبنائے پاسفورس،خلیج عدن مسلمانوں کے پاس ہیں
لیکن افسوس مسلمانوں کا حال یہ ہے کہ ان تمام وسائل سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ہر مسلم ملک فقط اپنے ذاتی مفاد کو سوچتا ہے کسی کمزور مسلم ملک پہ عالم کفر ظلم و جبر کرتا ہے باقی مسلم دنیا خاموش رہتی ہے اپنی مصلحتوں کی بنا پر عالمی دنیا سے تجارتی تعلقات خراب نہ ہوں ہمارے ملک کی معیشت کو نقصان نہ ہو اور اپنے مسلم بھائیوں کو ظالم کے رحم و کرم پہ چھوڑ دیتے ہیں عراق افغانستان شام لیبیا برما کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں
ان پہ عالم کفر کا غلبہ مسلم ممالک کے عدم اتحاد کیوجہ سے ہے اگر امت مسلمہ متحد ہو کے اپنی طاقت اور وسائل کا استعمال کرے تو عالم کفر کی ناک میں دم کرسکتی ہیں کہ مسلمان کے پاس ایمان کی بھی طاقت ہے وہ زمینی وسائل پہ انحصار نہیں کرتی مگر افسوس تو یہی کہ اپنی سستی اور ایمان کی کمزوری کیوجہ سے امت مسلمہ ہمت نہیں کرتی سورة الرعد کی آیت نمبر 11 میں خالق کائنات ارشاد فرماتا ہے : ان الله لا يغير ما بقوم حتى يغير ما بانفسهم. اللہ اس قوم کی حالت کو نہیں بدلتا جو قوم خود اپنے آپ کو بدلنے کے لئے تیار نہ ہو.
وہ قوم نہیں لائقِ ہنگامہ فردا
جس قوم کی فطرت میں امروز نہیں ہے
Hashimazmi78692@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے