علما و مشائخ

سجائی تھی جو دنیاے ظفر احمد رضا خاں نے

19 جمادی الاخریٰ عرس مبارک شاگرد وخلیفہ اعلٰی حضرت ملک العلماء حضرت علامہ سیدظفرالدین بہاری رحمتہ اللہ علیہ

تحریر: اے رضویہ ممبئی
جامعہ نظامیہ صالحات کرلا ممبئی

حضرت ملک العلماء کا اصل نام حضرت سید محمد ظفرالدین بہاری عظیم آبادی رحمة اللہ علیہ ہے۔ آپ اپنے لقب سے زیادہ مشہور ہوۓ۔ اور یہ لقب آپ کو مرشد گرامی سرکار اعلی حضرت سے ملا سرکار اعلی حضرت نے ایک بڑے مجمع میں دستار فضیلت باندھی اور سند تدریس اور افتاہ مرحمت فرمائی اور آپ کی گوناگوں خصوصیات اور علمی جلالت کی قدر کرتے ہوۓ آپ کو *” ملک العلماء فاضل بہار”* کا خطاب عطا فرمایا۔ تھوڑے ہی عرسے میں انکے علم کی شہرت ہوئی اعلی حضرت کے یہاں انکی بڑی وقعت ہوئی۔ پیر مرشد کے دیے گئے لقب ” ملک العلماء فاضل بہاری کے اعداد ١٣٨٣ بنتے ہیں۔ اور یہی ١٣٨٣ ھ آپ کے وصال کے بھی ہیں۔ اسے اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ کی کرامت ہی کہا جا سکتا ہے۔
حضرت کا مزاج اول سے آخری عمر تک مذھبی رہا اور دینی خدمات میں گزرا آپ کی زندگی کا ہر حصہ پاک پاکیزہ رہا۔وہ بچپن ہی سے ذھین و فطین اور متین ووجیہ بھی۔انکی ذھانت کا احساس اس وقت ہوا جب وہ مدرسہ حنفیہ میں پڑھتے تھے۔ پھر تو منزل بہ منزل انکا شعور اور پختہ ہوتا چلا گیا۔ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ کے سب سے چہیتے شاگر تھے۔ امام احمد رضا اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ کی تربیت نے انھیں شعلہ جوار اور دہکتا انگار بنا دیا۔ جب عملی زندگی کا آغاز ہوا تو اس انگار کی تپش سب نے محسوس کی۔
تا آں کہ وہ قرآن واماثل پر گویا سبقت لے گئے۔ آپ سرکار اعلی حضرت کے علوم و فنون کے خوان یغما تھے۔ اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ نے جتنا وقت تعلیم تربیت کے لئے حضرت ملک العلماء کو دیا اس میں بھی وہ طاق تھے۔ جتنے علوم سرکار اعلی حضرت جانتے تھے۔  تمام شاخوں میں بقدر کفاف میں حصہ ملک العلماء نے ہی پایا۔ شفقت و محبت کا لبالب جام انھی کے حصے میں آئے۔
یہی وجہ ہے کہ ملک العلماء اعلی حضرت کے بعد توقیت و تقویم, ہیئات و ہندسہ جیسے علوم و فنون میں تنہا ماہر رہے۔ انکی تصانیف 72 سے زائد ہیں۔
اور انھیں نے *"حیات اعلیٰ حضرت”* لکھ کر رضویات کی داغ بیل ڈالی اور پہلی بار دنیا کو امام احمد رضا فاضلِ بریلوی کی عبقری شخصیت سے روشناس کرایا۔

بفیض اعلی حضرت سب سے انچا علم تھا جنکا
انھی کا گل بدخشاں ہے جہانِ ملک العلما

آج حضرت ملک العلماء علیہ الرحمہ کا عرسِ مبارک ہے لہذا فاتحہ و خوب ایصال ثواب کریں۔ کہ اللہ تعالی ہم سب کو حضرت ملک العلماء کے فیض علمی وروحانی سے مالا مال فرماٸے   اور حضرت ملک العلماء علیہ الرحمہ کے بتاٸے راستے پر چل کر مسلک اعلٰی حضرت کی خوب خوب خدمت کی توفیق ورفیق عطا فرمائے۔

میرے ظفر کو اپنی ظفر دے
اس سے شکستیں کھاتے یہ ہیں

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے