غزل

غزل: شاید کٹا ہوا ہے تعلق رقیب سے

خیال آرائی: اسانغنی مشتاق رفیقیؔ

جب سے وہ تشنہ لوٹے ہیں کوئے حبیب سے
انداز اُن کے لگنے لگے ہیں عجیب سے
تزئین کی ہے اُن کی خدائے جمیل نے
یہ جان لو گے، اُن کو جو دیکھو قریب سے
لہجے میں اُن کے اب وہ شرارت نہیں رہی
شاید کٹا ہوا ہے تعلق رقیب سے
اک میں ہی مبتلا ہوں یہاں درد عشق میں
یا اور بھی ہیں شہر میں پوچھو طبیب سے
فن کار دے گا داد رفیقیؔ تمھیں مگر
کیا خاک داد پاؤگے ان پڑھ غریب سے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے