تحریر: محمدمدثرحسین اشرفی پورنوی، ابن مولانالعل محمداشرفی علیہ الرحمہ، خطیب وامام رضائے مصطفٰے مسجدگیورائی، ضلع بیڑ، مہاراشٹر -موبائل: 6204063980 /9172869263
اسلامی سال کاساتواں مہینہ رجب المرجب کاہے، اسی مہینے کی ستائیسویں شب کواللّٰہ تبارک وتعالٰی نے اپنے محبوب، رحمت عالم، نور مجسم، سرورکائنات، جناب محمدرسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کواپنے قرب خاص میں بلاکراپنے دیدارسے مشرف فرمایا -اپنے محبوب کے استقبال کے لئے ملائکہ کی کثیرجماعت کوبھیجا،رسول کریم علیہ التحیتہ والتسلیم بیت المقدس میں انبیائے کرام علیہم السلام کی امامت فرمائی، پھرمختلف منازل کی سیرکرتے ہوئے لامکاں تک رسائی فرمائی -محب ومحبوب کے مابین رازونیازکی باتیں ہوئیں -اپنے حبیب کی امت کے لئے پچاس وقتوں کی نمازکاتحفہ عنایت فرمایا -پھرحضرت موسٰی کلیم اللّٰہ علیہ السلام کی عرض پرنوبارتشریف لے گئے نمازکی تخفیف کے لئے، حتّٰی کہ پینتالیس وقت کی نمازمعاف فرمادی گئی، صرف پانچ وقت کی نمازفرض رہ گئی -مگراس کی عطاکے کیاکہنے سرکارکے صدقے طفیل پانچ وقت کی نمازکی ادائیگی کرنے والے کوپچاس وقت کی نمازکاثواب عطافرماتاہے – (مگرافسوس کہ مسلمان اس سے بھی غافل ہیں)
رجب ترجیب سے بناہے، اہلِ عرب کے نزدیک ترجیب کے معنی تعظیم کے ہیں، اہل عرب کاایک محاورہ ہے رَجَبتُ ھٰذَالشَّھر (میں نے اس مہینے کوعظیم جانا) جب کسی مہینہ کوعظیم وبزرگ بنانامقصودہوتاہے تویہ جملہ استعمال کرتے ہیں -چنداحادیث پاک رجب شریف کی فضیلت کے تعلق سے ملاحظہ ہو "حضرت موسٰی بن عمران نے کہا کہ میں نے حضرت بن مالک سے خودسُنا وہ فرمارہے تھے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایاہے کہ جنت میں ایک نہر ہے جس کانام رجب ہے اس کاپانی دودھ سے زیادہ سفیداورشہدسے زیادہ شیریں ہے، جس نے رجب کاایک دن کابھی روزہ رکھا اللّٰہ تعالٰی اس کواس نہرکاپانی پلائے گا -حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ حضورسرورکائنات صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ جنّت میں ایک محل ہے اس میں صرف وہی داخل ہوگا جس نے رجب کے روزے رکھے ہیں "-
"حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کاقول ہے کہ حضورصلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کے علاوہ رجب اورشعبان کے سوا کسی اور مہینہ کے پورے روزے نہیں رکّھے -بعض اصحاب کامقولہ ہے کہ رجب کامہینہ ظلم چھوڑنے کے لئے، ماہ شعبان اعمال دین کے عہدکے لئے، اوررمضان کامہینہ صدق وصفاکے لئے ہے، رجب توبہ کامہینہ ہے، شعبان محبت کا، رمضان قرب الٰہی کا، رجب عزت کامہینہ ہے، شعبان خدمت کا، اوررمضان نعمت الٰہی کا، رجب ماہ عبادت ہے، شعبان دنیاسے قطع تعلق اوربے نیازی کا اور رمضان کثرت ثواب اورنیکی میں زیادتی کا مہینہ ہے، رجب ایسامہینہ ہے جس میں اللّٰہ تعالٰی نیکیاں دوچندکردیتاہے، شعبان کے مہینے میں اللّٰہ تعالٰی برائیوں کودورکردیتاہے، اور رمضان عطاءاعزازکامہینہ ہے، رجب نیکیوں میں سب سے آگے بڑھ جانے والے کامہینہ ہے، شعبان میانہ روی اختیارکرنے والوں کااور رمضان گناہگاروں کی معافی کامہینہ ہے "-
"حضرت ذوالنون مصری نے فرمایاکہ رجب آفتوں کوترک کرنے کے لئے، شعبان عبادت کرنے کے لئے اور رمضان کرامتوں کی عطاکاانتظارکرنے کے لئے ہے، جوآفتوں کوترک نہ کرے، عبادات بجانہ لائے اورکرامتوں کا انتظارنہ کرے وہ اہل باطل سے ہے، حضرت ذوالنون نے یہ بھی فرمایا رجب کھیتی بونے کامہینہ ہے اورشعبان کھیت کوسیراب کرنے اور رمضان کھیتی کاٹنے کامہینہ ہے، ہر شخص وہی کاٹے گا جواس نے بویا ہے اور اسی کابدلہ پائے گا جواعمال اس نے کئے ہیں پس وہ جس نے کھیتی بوئی نہیں وہ کاٹتے وقت شرمسارہوگااور اُسی کے ساتھ اس کاانجام براہوگا "- (غنیتہ الطالبین)
"رمزشناس لوگوں کاکہناہے کہ رجب کے تین حروف ہیں: را، جیم اور با، راسے رحمتِ الٰہی، جیم سے بندے کے جرم اورغلطیاں اور باسے اللّٰہ تعالٰی کی مہربانیاں مرادہیں، گویااللّٰہ تعالٰی فرماتاہے کہ میں اپنے بندے کے گناہوں کواپنی رحمت اورمہربانیوں میں سمولیتاہوں -حضرت ابوہریرہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ جس نے رجب کی ستائیسویں کاروزہ رکھااس کے لئے ساٹھ ماہ کے روزوں کاثواب لکھاجاتاہے، یہ پہلادن ہے جس میں حضرت جبریل علیہ السلام حضورصلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے لئے پیام الٰہی لے کرنازل ہوئے اوراسی ماہ میں حضورصلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کومعراج شریف کاشرف حاصل ہوا – (مکاشفتہ القلوب)
ماہِ رجب شریف کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس مہینہ میں کثیراولیائے کرام کے اعراس منائے جاتے ہیں -مثلاً: رجب کی چھ تاریخ کوسلطان الہند، حضرت خواجہ غریب نوازقدس سرہ کاعرس دنیاکے گوشے گوشے میں آپ کے عشاق مناتے ہیں -نورجب کوحضرت سیدمختاراشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی سرکارکلاں، گیارہ رجب کوحضرت سیدعلی حسین اشرفی میاں کچھوچھوی، حضرت سیدابوالحسین احمدنوری مارہروی، چودہ رجب کوحضرت سیدسالارمسعودغازی بہرائچ شریف، سولہ رجب کوحضرت سیدمحمداشرفی جیلانی کچھوچھوی محدث اعظم ہند، اوراٹھارہ رجب کوحضرت علامہ تحسین رضاخاں بریلوی وغیرہم کے اعراس منائے جاتے ہیں – (رضوان اللّٰہ تعالٰی علیہم اجمعین) اللّٰہ تعالٰی ہم سب کواس مہینہ میں کثرت سے عبادت کرنے کی توفیق عطافرمائے، آمین –