نتیجۂ فکر: اشرف رضا قادری
چھتیس گڑھ
عصمت کی ردا سر پہ سجا رکھتی ہے عورت
ملحوظ سدا حکمِ خدا رکھتی ہے عورت
بیٹی بھی ہے ، بیوی بھی ہے، ماں بھی ہے ، بہن بھی
تنہا کئی کردار چھپا رکھتی ہے عورت
غیروں کے لیے رکھتی سدا موم سا لہجہ
اپنوں کے لیے حرفِ نوا رکھتی ہے عورت
ہاں اس کی طرح صبر کا پیکر نہیں کوئی
غم لاکھ ہو سینے میں چھپا رکھتی ہے عورت
عصمت کے لٹیرے تجھے معلوم نہیں ہے
ہمراہ سدا تیغِ انا رکھتی ہے عورت
ہے نیند بہت پیاری مگر گوشۂ شب میں
بچوں کے لیے خود کو جگا رکھتی ہے عورت
دنیا کو یہ معلوم ہے ہر حال میں اشرفؔ
شوہر کے لیے لب پہ دعا رکھتی ہے عورت