کب اخوت کے گلشن کھلیں گےسنی آپس میں کب تک لڑیں گے آؤ کاندھے سے کاندھا ملا کردین کے دشمنوں سے لڑیں گے اب نہ جاگے تو انجام طے ہےہاتھ سے دشمنوں کے مریں گے صبر کی انتہا ہو گئی ہےظلم ہرگز نہ اب ہم سہیں گے کام جن کا ہے دنگے کراناخاک وہ امن […]
رشحات قلم: زاہد رضا فانی بدایونی غمِ سرکار میں جو اشک برسایا نہیں کرتےوصال یار وہ ہرگز کبھی پایا نہیں کرتے نہیں سنتے جو نعتِ پاک سلطانِ مدینہ کی"حقیقت میں وہ لطفِ زندگی پایا نہیں کرتے” بھروسہ ہے جنہیں جانِ مسیحا کی عطاؤں پرکسی کے سامنے وہ ہاتھ پھیلایا نہیں کرتے جو ہیں سلطانِ دو […]