نظم

کب اخوت کے گلشن کھلیں گے

کب اخوت کے گلشن کھلیں گے
سنی آپس میں کب تک لڑیں گے

آؤ کاندھے سے کاندھا ملا کر
دین کے دشمنوں سے لڑیں گے

اب نہ جاگے تو انجام طے ہے
ہاتھ سے دشمنوں کے مریں گے

صبر کی انتہا ہو گئی ہے
ظلم ہرگز نہ اب ہم سہیں گے

کام جن کا ہے دنگے کرانا
خاک وہ امن قائم کریں گے

دینِ اسلام ہے جاں سے پیارا
اس کی حرمت پہ ہم مر مٹیں گے

جو کرے گا اہانت نبی کی
جان سے اس کو ہم مار دیں گے

ہم حسینی ہیں مر جائیں گے پر
تیرے آگے نہ ہرگز جھکیں گے

کوششیں کوئی کر لے ہزاروں
مٹ سکے ہیں نہ ہم مٹ سکیں گے

اپنے حق کے لیے جنگ فانی
آخری سانس تک ہم لڑیں گے

تراوشِ قلم ۔ زاہد رضا فانی بدایونی

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے