چَونک گئے کیا؟ چونکیے مت! یہ اسی ہزار نہیں آٹھ لاکھ ہی ہیں، کل ایک شادی میں جانا ہوا، اسٹیج پر پہنچے تو قاضی صاحب رجسٹر پُر کر رہے تھے، پھر تھوڑی دیر بعد ہی رجسٹر پر نظر پڑی تو ہم چونک گئے، کیوں کہ اس قبل ہم نے اتنے مہر والی شادی نہیں دیکھی […]
ازقلم: کنیز فاطمہ رضوی، رام گڑھ (جھارکھنڈ) جہیز اتنی ضروری اور عام رسم بن گئ ہے کہ لوگ جہیز کے بغیر شادی کاتصور ہی نہیں کرتے، یہ ایک معاشرتی برائی بن گئی ہے، جو کہ ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے- حال ہی میں سوشل میڈیا پرعائشہ کےبارے میں پڑھی، یوٹوب پر […]