متفرقات

نعت : قبر میں لہرائیں گے تاحشر چشمے نور کے

از : ناچیز محمد حسین مشاہدؔ رضوی

صبح طیبہ میں ہوئی بٹتے ہیں صدقے نور کے
صدقے لینے نور کے آے ہیں تارے نور کے​

ہیں مرے آقا بنے سارے کے سارے نور کے​
ذکر اُن کا جب بھی ہوگا ہوں گے چرچے نور کے​

دل میں نظروں میں بسیں طیبہ کی گلیاں نور کی
روح میں بس جائیں طیبہ کے نظارے نور کے​

داغِ فرقت نور والے شہر کا اب دیں مٹا
گنگناوں آکے طیبہ میں ترانے نور کے​

طلعتِ آقا لحد میں میری جلوہ گر تو ہو
’’قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نور کے ‘‘​

نوری سُرمہ خاکِ طیبہ کا لگاوں آنکھ میں
اپنی نظروں میں بسالوں میں ستارے نور کے​

آپ کے زیرِ قدم ہیں سارے نیچر کے اُصول
پاے اطہر کے بنے پتھر میں نقشے نور کے​

چشمۂ تسنیم و کوثر اور بہارِ خُلد بھی
زُلفِ احمد کیلئے ہیں استعارے نور کے​

نورِ احمد ہے عیاں سارے جہاں میں بے گماں
جتنے جلوے بھی ہیں دنیا میں ہیں ان کے نور کے​

نور والوں کا گھرانا اپنا مارہرہ شریف
جِھلملاتے جیسے پر تَو مصطفیٰ کے نور کے​

خاندانِ پاکِ برَکاتِیہَّ کے فیضان سے
پھل رہے ہیں چار جانب ’’ نوری شجرے ‘‘ نور کے​

اعلیٰ حضرت کے ’’ قصیدئہ نوریہ ‘‘ کے فیض سے
اے مُشاہدؔ لکّھے میں نے کچھ ترانے نور کے

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

آسان ہندی زبان میں اسلامی، اصلاحی، ادبی، فکری اور حالات حاضرہ پر بہترین مضامین سے مزین سہ ماہی میگزین نور حق گھر بیٹھے منگوا کر پڑھیں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے