ازقلم : میرزا امجد رازی
مجھ سے میرے استاذ نے بیان کیا کہ بابا راغب غزل کا بہت بڑا شاعر تھا ، لیکن تھا وہابی ، کسی نے کہا کہ بابا جی آپ نے کبھی نعت کیوں نہیں لکھی ، نعت بھی لکھیے ، بابا راغب کئی دنوں بعد اس شخص سے ملا اور کہا کہ نعت لکھی ہے سنو ،
نعت سنانے کے بعد بابا راغب نے اس شخص سے کہا کہ مجھے کئی دن لگے ہیں نعت لکھنے کی کوشش میں ، مگر ایک مصرع بھی نہیں لکھ پایا تھا ، پھر میں نے حضور کی بارگاہ میں عرض پیش کی ، اس کے بعد بابا راغب نے اس شخص کو ایک جملہ بولا
نعت لکھنے کے لیے بریلوی ہونا پڑتا ہے
میرے استاذ نے مجھ سے بیان کیا کہ انہوں نے کسی معتبر سے سنا تھا کہ بابا راغب آخری وقت میں سنی ہوگیا تھا