سدھارتھ نگر: 30جولائی/ ہماری آواز (نامہ نگار) دور حاضر میں سرکار مدینہﷺ اور صحابہ کرام و اولیاے عظام سمیت برگزیدہ شخصیات کی شان میں بڑھتی گستاخیوں کے مدنظر آج شام دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور کے صحن میں سنی علما بورڈ کے ذمہ دار علماے کرام کی ایک اہم نشست فقیہ عصر مفتی عبدالحکیم نوری کی سرپرستی میں عمل میں آئی۔ جس میں ان گستاخیوں کی روک تھام کے لیے حکومت ہند سے تحفظ ناموس رسالت بل پاس کرانے کا رضا اکیڈمی کی تحریک پر مشورہ ہوا۔
اس موقع پر بورڈ کے جنرل سکریٹری علامہ عبداللہ عارف صدیقی نے فرمایا کہ تحفظ ناموس رسالت آج ہر ایک مسلمان کی اپنی ذمہ داری ہے، لہذا ایسے وقت میں تحفظ ناموس رسالت قانون کی اہم ضرورت ہے تاکہ کوئی فرد ہمارے آقاﷺ کی شان میں بے ادبی نہ کرسکے۔ بورڈ کے صدر مفتی عبدالحکیم نوری نے کہا کہ ہم جلد ہی ضلعی سطح پر علماے اہل سنت کی میٹنگ کریں گے جس میں سدھارتھ نگر کے علماے کرام کثیر تعداد میں شرکت فرمائیں گے اور ضلع ڈی۔ایم۔ کے ذریعہ ملک کے صدرجمہوریہ تک اپنا میمورنڈم پہنچائیں گے۔ صرف یہی نہیں بلکہ جلد ہی ہم گردونواح کے مختلف اضلاع مہراج گنج، گورکھ پور، سنت کبیر نگر، کشی نگر وغیرہ میں بھی اس تحریک کو بحسن و خوبی سرانجام دینے کی کوشش کریں گے اور اس وقت تک اس تحریک کو جاری رکھیں گے جب تک ملک میں تحفظ ناموس رسالت قانون پاس نہ ہوجائے۔ بورڈ کے کنوینر علامہ صاحب علی چترویدی نے رضا اکیڈمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم تحریک کی جانب توجہ مبذول کرانے پر ہم رضا اکیڈمی کے شکر گزار ہیں، ان شاء اللہ ہم اس تحریک کو عملی جامہ پہنانے کی مکمل کوشش کریں گے۔
اس اہم نشست میں علامہ الحاج برکت علی اشرفی (مہتمم: جامعہ اشرفیہ ضیاءالاسلام، نوگڑھ) مولانا آصف رضا تنویری (استاذ: جامعہ کاملیہ مفتاح العلوم کولہوئی) مفتی محمد شعیب رضا نظامی فیضی اور حافظ شاہ عالم رضوی مہراجگنجوی وغیرہ شریک رہے۔