پریس ریلیز/ بلرامپور، 27 جولائی بروز منگل 2021 کو جامعہ معینیہ مینہا(چرکٹیہا)اترولہ ضلع بلرامپور میں تحفظ ناموس رسالت بورڈ کے بینر تلے خلیفہ حضور تاج الشریعہ جامع معقولات و منقولات حضرت علامہ عطا محمد صدیقی مصباحی صاحب قبلہ مدظلہ العالی استاذ،الجامعۃ الغوثیہ عربی کالج اترولہ کی صدرات میں عمائے اہلسنت و ائمہ کرام کا عظیم الشان کنوینشن منعقد ہوا، جس میں بحیثیت مہمان خصوصی محفافظ ناموس رسالت حضرت العلام حضرت علامہ مولانا محمد عباس علی رضوی (قومی ترجمان رضا اکیڈمی ممبئ) تشریف لائے، اور آپ نے تحفظ ناموس رسالت بِل کے اہم گوشوں پر مفصل، اہم اور مفید گفتگو فرمائی،
حضرت علامہ مولانا اسرار احمد فیضی واحدی صدر رضا اکیڈمی گونڈہ نے کہا کہ یہ ہمارا وطن ہے ہمارے ملک میں فتنہ و فساد ہو ہم اسے برداشت نہیں کرسکتے ہیں جو لوگ سیاسی مفادات کی خاطر حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخی کرکے بھارت کے گنگا جمنی تہذیب ،اور بھائی چارہ کو نفرت کے جہنم میں جھونک دینے کے فراق میں ہیں وہ ہوش کے ناخن لیں ،اب ملک کا نوجوان پڑھا لکھا ہوگیا ہے وہ نیتاؤں کے زہریلے بیانات بخوبی سمجھ رہا ہے آج کی نئی نسل بھارت کو دنیا کے نقشے میں سب سے اونچے پائیدان پر لے جانے کی جدوجہد میں ہے اور یہ تب ہوگا جب ملک میں پیار کی گنگا اور محبت کا جمنا بہتی رہے گی ،اس کے علاوہ حضرت مولانا احمد حسین صدیقی صاحب نے کھلے لفظوں میں حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بھارت دشمن و عداوت سے نہیں پیار و محبت سے آگے بڑھے گا دنیامیں ظالموں کا حشر کیا ہوا یہ ہر ذی علم پر اظہر من الشمس ہے ،مگر جن لوگوں نے بھائی چارہ ،پیار و محبت عدل و انصاف کا مظاہرہ کیا آج دنیا میں انکا نام احترام سے لیا جاتا ہے حکمرانی زیادہ دن نہیں ملتی ،لہذا ہم حکومت ہند سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بِل کو پاس کرے،حضرت پیر سید زبیر اشرف اشرفی صاحب قبلہ نے کہا کہ جو لوگ بھی حضور رسالت ماب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم یا صحابہ کرام کی شان اقدس میں گستاخیاں کرتے ہیں ان کو حکومت ہند قانون کے تحت جلد از جلد گرفتار کرے اور ان گستاخان رسول پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے، اس اہم نشست میں کچھ اہم مطالبے بھی پیش کئے گئے جن کو علماء کرام نے تائید و توثیق فرمائی،اس کنوینشن میں کثیر تعداد میں علماء، ادباء، شعرا، تشریف لائے تھے جس میں خصوصاً، پیر سید زبیر اشرف صاحب قبلہ بھوانی گنج، مولانا معین اختر رضوی، مولانا قمر اشرف اشرفی، حضرت حافظ وقاری مبارک حسین، مولانا کلام احمد ثقافی، مولانا محفوظ صدیقی ، مولانا محمداحمد، مولانامحرم علی، مولانا محمدقمرانجم قادری فیضی،قابل ذکر ہیں، اخیر میں حضرت علامہ مولانا عطا محمد صدیقی مصباحی صاحب قبلہ نے کنوینشن میں شریک ہونے والے تمامی علماء کرام، دانشوران عظام ،اور جملہ افراد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا،