مذہبی جذبات بھڑکانے والوں کو عمر قید کی سزا دی جائے۔مولانا عباس رضوی
بلرامپور/03 اگست 2021 بروز منگل کو دارالعلوم سرکار آسی سعداللہ نگر ضلع بلرامپور یوپی میں تحفظ ناموس رسالت بل کے متعلق "علماے اہلسنت و ائمہ کرام کنونشن عظیم الشان پیمانے پر حضور محب العلماء حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ سید خواجہ محب الحق صاحب قبلہ قادری رضوی آسوی بانی دارالعلوم سرکار آسی سعداللہ نگر کی سرپرستی اور حضرت علامہ مولانا سید عرفان میاں صاحب قبلہ کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں علاقہ و قرب و جوار کے علماء کرام مشائخ عظام،ائمہ کرام حاضر رہے،جس میں مہمان خصوصی محافظ سنیت حضرت علامہ مولانا محمد عباس علی رضوی قومی ترجمان رضااکیڈمی ممبئی، خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی عطامحمد صدیقی مصباحی استاذ الجامعۃ الغوثیہ عربی کالج اترولہ، خلیفہ حضورطاہرملت حضرت علامہ اسرار احمد فیضی واحدی، صدر رضااکیڈمی ضلع گونڈہ، تشریف لائے اور خطاب بھی کیا،
اس موقع پر حضرت علامہ مولانا عباس علی رضوی نے کہا کہ ہم اپنے حضور محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ادنی سی بھی توہین ہرگز برداشت نہیں کرسکتے جو لوگ ہمارے رہنما، یا ہماری کتاب، یا اولیاء کرام کے خلاف بولتے ہیں ان کو عمر قید کی سزا دلوانے کے لئے قانون بنانے کی سخت ضرورت ہے،شان رسالت مآب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم میں گستاخی کرنے سے ملک ہندوستان کا ماحول پراگندہ ہو رہا ہے اورنقص امن کا خطرہ لاحق ہو رہا ہےاور ایسی گھناؤنی حرکت سے ملک میں چین و سکون کے بجائے نفرت کا ماحول پیدا ہو رہا ہے کچھ برسوں سے شر پسند عناصر توہین رسالت کر کے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنے کی لگاتار کوششیں کر رہےہیں،نیز ان شرپسندوں کی یہی دیرینہ خواہش ہے کہ ملک میں بھائی چارے کی فضاء ہموار نہ ہوسکے،اس لئے ہم یوپی حکومت کے ساتھ حکومت ہند سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس قانون کو پاس کیا جائے تاکہ ہندوستان میں امن وسکون اور محبت و الفت کی فضا قائم ہو سکے، جس میں حضرت علامہ مولانا سید مشاہد رضا صاحب، مولانا نظام الدین صاحب نے بھی سامعین کو خطاب کیا،حضرت علامہ مولانا سیدفرحان میاں آسوی،حضرت علامہ مولانا سید فیضان میاں آسوی، مولانامحمد کیف مشاہدی، مولانا محبوب عالم نظامی ،حافظ عبدالحمید قادری، حافظ افروز عالم، ہشام الدین آسوی، زین العابدین قادری، نظام الدین احمد قادری، مولانا شاکر علی مصباحی، ریاض الدین مشاہدی، مولانا انوارالحق، فاروق احمد، ابراہیم احمد، مولانا چاند رضا، مولانا فداحسین، مولانا طفیل احمد وغیرہ موجود رہے،