ازقلم : محمد شعبان قادری
دوسرے خلیفہ کا نام حضرت عمر ہے رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ۔ابو حفص کنیت ہے اور فاروق اعظم لقب ہے۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے والد کا نام خطاب ہے اور والدہ کا نام عنتمہ ہے۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے نانا کا نام ہشام بن مغیرہ تھا ۔ اور ابوجہل حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کا ماموں تھا ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ 27 سال کی عمر میں اسلام قبول کۓ جب تک 40 مرد اور 11 عورتیں ایمان لا چکی تھیں بعض قول کے مطابق آپ نے 39 مرد اور 23 عورتوں کے بعد اسلام قبول کی ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے بہن کا نام فاطمہ تھا اور بہنوئی کا نام سعید بن زید تھا جو شروع ہی میں اسلام قبول کرچکے تھے ۔
اللّٰہ تعالیٰ نے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے 21 باتوں میں موافقت فرمائی ہے۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو دیکھ کر شیطان بھاگ جاتا تھا ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ راتوں کو گشت کر کے رعایا کی خبر گیری کیا کرتے تھے اگر کوئی پریشان رہتا تو اس کی پریشانی دور کرتے تھے۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے بارے ميں اللّٰہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر ہوتے ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ جب ایمان لائے تو آسمان کے فرشتوں نے خوشیاں منائیں ۔
جیل سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے بنوایا تھا ۔
پولس محکمہ اور فوج کا شعبہ سے پہلے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے قائم کیا تھا ۔
مسافر خانہ اور گیسٹ ہاؤس سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے بنوایا تھا۔
بیت المقدس حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں فتح ہوا تھا۔
مردم شماری سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے کرائی تھی۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے 10 سال 6 مہینہ 4 دن امور خلافت کو انجام دیا ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی شہادت 29 ذی الحجہ 23 ہجری کو ہوئی ایک روایت کے مطابق یکم محرم الحرام 24 ہجری کو شہادت ہوئی ہے ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی نماز جنازہ حضرت صہیب رومی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے پڑھائی ۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کو سرکار دوعالم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پہلوۓ مبارک میں دفن کیا گیا۔
حضرت عمر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کی عمر مبارک 63 سال تھی۔