ازقلم : محمد شعبان قادری
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا ۔حضرت انس بن مالک رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضى اللہُ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنے نطفوں کے لئے یعنی شادی کے لئے اچھی جگہ تلاش کرو ۔ کفو یعنی برادری میں بیاہ ہو اور کفو سے بیاہ کر لاؤ کہ عورتیں اپنے کنبے کے مشابہ بچے پیدا کرتی ہیں۔
حوالہ ۔ ( احیاءالعلوم جلد دوم صفحہ نمبر 76 )
مندرجہ بالا حدیث شریف سے دو باتیں معلوم ہوئیں ایک تو یہ کہ شادی کے لئے اچھی جگہ تلاش کی جائے اور دوسرا یہ کہ اپنے کنبے ( برادری میں ) نکاح کرنا بہتر ہے اور اپنی برادری میں شادی کرنے کے کئی فائدے ہیں؛
مثلاً اولاد اپنی برادری کے لوگوں کے مشابہ پیدا ہوگی،
دوسرا یہ کہ برادری کی غریب لڑکیوں کی جلد سے جلد شادی ہو جائے گی تیسرا فائدہ یہ کہ شادی میں اخراجات کم ہوں گے ۔
حضرت امام محمد بن اسمعیل بخاری رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ مستحب یہ ہے کہ اپنی نسل کے لئے بہتر عورت چنے لیکن یہ واجب نہیں ہے۔
حضرت انس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اچھی نسل میں شادی کرو رگ خفیہ اپنا کام کرتی ہیں۔