منقبت

آپ کے سر ہی بقاے دیں کا ہے سہرا حسین

ازقلم : ذکی طارق بارہ بنکوی

چشمِ رحمت ہو غموں نے ہے کیا حملہ حسین
اے مرے رہبر مرے قائد مرے آقا حسین

لا دو راہِ راست پر سرکارِ طیبہ کے طفیل
کاروانِ ایماں ہے میرا بہت بھٹکا حسین

آپ ہی تو کلمہء طیب کے ٹھہرے پاسباں
آپ کے سر ہی بقائے دیں کا ہے سہرا حسین

ہم تو سچا عشق بھی تم سے نہیں کر پائے ہیں
اور تم نے ہم سبھی کو خون دے ڈالا حسین

آپ کے غم میں یونہی روتے رہیں گے عمر بھر
قبر کی ظلمت ہے ہم کو پُر ضیا کرنا حسین

آپ کے مدِ مقابل آ کے مٹ بیٹھا یزید
کاش کے وہ جان لیتا آپ کا رتبہ حسین

تشنگی تھی زخم تھے فاقہ تھا اور ہجرت بھی تھی
کون سا غم تھا نہ جس کو آپ نے جھیلا حسین

کوئی بھی حالات ہوں کیسا بھی دور آئے "ذکی”
میرے ہونٹوں پر رہے گا یا علی اور یا حسین

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے