منقبت

سات تاریخِ محرم کو مِرا طاہر گیا

ازقلم : عاصی محمد امیر حسن امجدی

بزمِ ہستی چھوڑ کر وہ طیب و طاہر گیا
پاسبانِ دین و ملت حامی و ناصر گیا

جس سےتھےبے چین دل پاتےسکوں،آنکھیں قرار
سب کو روتا چھوڑ کر وہ جانبِ قادر گیا

ذات سے جس کی تھی بزمِ واحدی میں رونقیں
پر ضیاء پر نور پر رونق جو تھا نادر گیا

جس کی شیریں گفتگو تھی پر اثر مسحورکن
ہاں وہ ذی شیریں تکلم، حق بیاں ،ساحر گیا

ہر گھڑی شکرِ خدا میں جو رہے رطب اللسان
شکرِ منعم کرنے والا ہاں! وہی شاکر گیا

مرضیِ مولیٰ پہ جو راضی رہے صابر رہے
پیکرِ صبر و تحمل تھا جو وہ صابر گیا

ہجری سن چودہ سوتینتالیس میں سہ شنبہ کےدن
سات/ تاریخِ محرم کو میرا طاہر گیا

حسنِ صورت حسنِ سیرت کے وہ تھے مالک شہا
مردِ حق مردِ قلندر ذاکرِ وافر گیا

تھی عنایت کی نظر جن کی ہر اک جانب اٹھی
وہ کرم فرماں، ہمارا ناظر و باصر گیا

دل ہے گریاں آنکھ میں ہیں اشکِ غم آئے امیرؔ
آپ کی رحلت سے اپنا دل گیا خاطر گیا

تازہ ترین مضامین اور خبروں کے لیے ہمارا وہاٹس ایپ گروپ جوائن کریں!

ہماری آواز
ہماری آواز؛ قومی، ملی، سیاسی، سماجی، ادبی، فکری و اصلاحی مضامین کا حسین سنگم ہیں۔ جہاں آپ مختلف موضوعات پر ماہر قلم کاروں کے مضامین و مقالات اور ادبی و شعری تخلیقات پڑھ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اگر آپ اپنا مضمون پبلش کروانا چاہتے ہیں تو بھی بلا تامل ہمیں وہاٹس ایپ 6388037123 یا ای میل hamariaawazurdu@gmail.com کرسکتے ہیں۔ شکریہ
http://Hamariaawazurdu@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے