الْفَضْلُ مَا شَهِدَتْ بِهِ الْأَعْدَاءُ۔ یعنی فضل وحق وہی ہے کہ دشمن بھی گواہی دے۔
ایسی کی ہے آپ نے آقا کی مدحت السلام
آج دنیا کہہ رہی ہے اعلٰی حضرت السلام
اعلیٰ حضرت ، عظیم البرکت؛ مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان کی ذات وہ ہے کہ جن کو اپنے تو مانتے ہی مانتے ہیں غیر بھی آپ کی شخصیت کا لوہا مانتے ہیں چند عبارات مندرجہ ذیل ہیں ملاحظہ کریں
مولانا کوثر نیازی دیو بندی سابق وزیر مذہبی امور حکومت پاکستان مسئلہ تکفیر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہتے ہیں میرے استاذ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی دیوبندی کبھی کبھی اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کرتے تھے کہ مولانا احمد رضا خاں کی بخشش تو انہیں فتوؤں کے سبب ہو جائے گی ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا احمد رضا خاں تمہیں ہمارے رسول (صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم سے اتنی محبت تھی کہ اتنے بڑے بڑے عالموں کو بھی تم نے معاف نہیں کیا ۔ تم نے سمجھا کہ انہوں نے توہین رسول (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ سلم ) کی ہے تو ان پر بھی کفر کا فتویٰ لگا دیا ۔ جاؤ اسی ایک عمل پر ہم نے تمہاری بخشش کر دی ۔
اور مولانا کوثر نیازی دیو بندی پھر لکھتے ہیں کم و بیش اسی طرح کا ایک واقعہ مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع دیو بندی سے میں نے سنا، وہ فرماتے ہیں: جب مولانا احمد رضا خان صاحب کی وفات ہوئی تو حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کو کسی نے آکر اطلاع دی۔ مولانا تھانوی نے بے اختیار دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دیے۔ جب دعا کر چکے تو حاضرینِ مجلس میں سے کسی نے پوچھا وہ یعنی اعلیٰ حضرت تو عمر بھر آپ کو کا فر کہتے رہے اور آپ ان کے لئے دعائے مغفرت کر رہے ہیں۔ تو مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے فرمایا ( اور یہی بات سمجھنے کی ہے ) کہ مولانا احمد رضا خاں نے ہم پر کفر کے فتوے اس لئے لگائے ہیں کہ انہیں یقین تھا کہ ہم نے توہین رسول ( صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم) کی ہے اگر وہ یقین رکھتے ہوئے بھی ہم پر کفر کا فتویٰ نہ لگاتے تو خود کا فر ہو جاتے ۔ (روز نامہ جنگ لاہور ۱۳۰ کتو من ۱۹۹)
مولانا اشرف علی تھانوی کی نظر میں اعلیٰ حضرت کا مقام
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی فرمایا کرتے تھے کہ اگر مجھ کو مولانا احمد رضا خاں بریلوی کے پیچھے نماز پڑھنے کا موقع ملتا تو میں پڑھ لیتا۔
(اسوۂ اکابر صفحہ ۱۸ء بحو الہ امام احمد رضا ارباب علم و دانش کی نظر میں صفحہ 108)
حضرت والا اشرف علی تھانوی مولانا احمد رضا خاں صاحب بریلوی کو برا بھلا کہنے والوں کے جواب میں دیر تک حمایت فرمایا کرتے اور شدومد کے ساتھ فرمایا کرتے کہ ان ( مولانا احمد رضا خاں بریلوی) کی مخالفت کا سبب واقعی حب رسول ہی ہوا اور ہم لوگوں کو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ سلم کی شان میں گستاخ سمجھتے ہوں۔ (اشرف السوانح ، جلد1 ،صفحہ 129)
مولانا اشرف علی تھانوی صاحب فرماتے ہیں کہ میرے دل میں (مولانا) احمد رضا خاں صاحب کا بے حد احترام ہے وہ ہمیں کافر کہتا ہے لیکن عشق رسول (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بنا پر کہتا ہے، کسی اور غرض سے تو نہیں کہتا۔ (بحوالہ امام احمد رضا ارباب علم و دانش کی نظر میں)
مولا نا مرتضی حسن در بهنگی کی نظر میں اعلیٰ حضرت کا مقام
مولا نا مرتضیٰ حسن در بھنگی ناظم تعلیمات دیو بند لکھتے ہیں: اگر مولانا احمد رضا خاں صاحب کے نزدیک بعض علماء دیو بند ایسے ہی ( گستاخ و بے ادب) تھے جیسا کہ انہوں نے سمجھا تو ( مولانا احمد رضا خاں صاحب پر ان علمائے دیوبند کی تکفیر فرض تھی ، اگر وہ ان کو کافر نہ کہتے تو خود کافر ہو جاتے ۔ (اشد العذاب ص 12)
مولانا کوثر نیازی دیوبندی کی نظر میں اعلیٰ حضرت کا مقام
مولانا کوثر نیازی دیوبندی سابق وزیر مذہبی امور حکومت پاکستان لکھتے ہیں: بریلی میں ایک شخص پیدا ہوا جو نعت گوئی کا امام تھا اور احمد رضا خاں بریلوی جس کا نام تھا، ان سے ممکن ہے بعض پہلوؤں میں لوگوں کو اختلاف ہو ؛ عقیدوں میں اختلاف ہو، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ عشق رسول (صلی اللہ علیہ وسلم ) ان کی نعتوں میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہے۔ (مغان نعت صفحہ 29، کراچی، ۱۹۷۵ء بحوالہ امام احمد رضا ارباب علم ودانش کی نظر میں صفحہ 110)
پھر مولوی کوثر نیازی دیوبندی لکھتے ہیں: ان ( مولانا احمد رضا خاں بریلوی) کی امتیازی شان ان کا عشق رسول (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم) ہے جس میں وہ سرتا پاڈوبے ہوئے ہیں۔ چنانچہ ان کا نعتیہ کلام بھی سوز و گداز کی کیفیتوں کا آئینہ دار ہے اور مذہبی تقریبات میں بڑے ذوق و شوق سے اور احترام سے پڑھا جاتا ہے (انداز بیان، صفحہ 89 بحوالہ عاشق رسول صفحہ 9 بحوالہ امام احمدرضا ارباب علم و دانش نظر میں صفحہ 111)
حضرات ! آپ حضرات نے دیکھ لیا کہ مولوی اشرف علی تھانوی اور دوسرے وہابی ، دیوبندی مولوی ہمارے اعلیٰ حضرت امام اہل سنت مولا نا احمد رضا فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو عاشق رسول (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ سلم ) کہہ رہے ہیں اور وہابیوں اور دیوبندیوں کے بڑے مولانا مولوی اشرف علی تھانوی صاحب تو یہاں تک کہتے نظر آتے ہیں کہ اگر موقع ملتا تو میں ان کے پیچھے نماز ادا کرتا۔ تو گویا دیوبندی حضرات بھی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مسلمان اور مومن سمجھتے ہیں جبھی تو اعلیٰ حضرت کے پیچھے نماز پڑھنے کی خواہش اور تمنا کرتے نظر آتے ہیں۔
الْفَضْلُ مَا شَهِدَتْ بِهِ الْأَعْدَاءُ۔ یعنی فضل وحق وہی ہے کہ دشمن بھی گواہی دے۔
یہ چند عبارتیں آپ کی خدمت میں پیش کر دیں جن سے ثابت و ظاہر ہو گیا کہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت ؛ صاحب کنز الکرامت؛ جبل الاستقامت؛ سیدی سرکار اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا غیروں کی نظر میں بھی ارفع و اعلیٰ مقام و مرتبہ رکھتے ہیں اس طرح کے عبارتیں تو بہت پیش کی جا سکتی ہیں
اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوئے بات کو ختم کیا جاتا ہے
فقط والسلام
ازقلم: خبیب القادری مدناپوری
بانی: غریب نواز اکیڈمی مدناپور شیش گڑھ بریلی شریف یوپی بھارت
7247863786