اسلام و سنیت کے اے حامی تجھے سلام
بدعات و منکرات کے ماحی تجھے سلام
مداح مصطفائے گرامی تجھے سلام
حسان ہند ، وقت کے جامی تجھے سلام
علم حدیث و فقہ میں ہے لاجواب تو
اے وقت کے بخاری و شامی تجھے سلام
تجھ کو کہوں مفکر اعظم زمانے کا
اے وقت کے امام غزالی تجھے سلام
تیرے کلام کی ہے زمانے میں دھوم دھام
اے ماہر سلام و رباعی تجھے سلام
تو محو عشق شاہ مدینہ میں تھا سدا
ہے معرفت میں ایسی رسائی ! تجھے سلام
اے شہرہء بسیط کے حامل سخن طراز
کہتے ہیں سب ردیف و قوافی تجھے سلام
"عینی”, کے دل میں ہے یہی ارمان جاگزیں
دے جاکے در پہ تیرے سلامی تجھے سلام
۔۔۔۔
ازقلم: سید خادم رسول عینی