ازقلم: محمد جیش خان نوری امجدی مہراجگنج یوپی
بہت ہی پیاری پیاری ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
ہمیں رب سے ملاتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
جناب غوث اعظم سے محبت کرنے والوں کو
قریب اپنے بلاتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
یتیموں اور فقیروں کو شہنشاہان دنیا کو
بفضلِ رب کھلاتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
فدا خود کو جو کرتے ہیں شہ عالم کی عترت پر
انہیں جنت دلاتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
طلبگارو ادھر آو ، طلبگارو ادھر آو
یہ کہہ کہہ کر بلاتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
کسی در پر جگے ملتی نہیں جن کو زمانے میں
گلے ان کو لگاتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
مقدر کے سکندر دونوں عالم میں وہ ہوتے ہیں
جنہیں اپنا بناتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
کبھی تو دیکھ لیں ہم بھی حسیں منظر وہاں جا کر
ہمیں بھی یاد آتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ
عطائے مصطفی سے رہزنوں کو پل میں اے نوری
ولی اللہ بناتی ہے ہمارے غوث کی چوکھٹ