•1️⃣حضور غوث الاعظم رضی اللّٰہ عنہ ابھی اپنی والدہ کے پیٹ میں تھے اور والدہ ماجدہ کو جب چھینک آتی اور اس پر جب وہ الحمد لله کہتیں تو آپ رضی الله عنہ پیٹ ہی میں جواباً یرحمکِ الله کہتے۔ (الحقائق فی الحدائق، صفحہ ۱۳۹)
•2️⃣آپ رضی الله عنہ یکم رمضان المبارک بروز پیر صبح صادق کے وقت دنیا میں جلوہ گر ہوئے۔ اس وقت ہونٹ آہستہ آہستہ حرکت کر رہے تھے اوراللّٰہ اللّٰہ کی آواز آ رہی تھی (الحقائق فی الحدائق، صفحہ ۱۳۹)
•3️⃣جس دن آپ رضی الله عنہ کی ولادت ہوئی اس دن آپ رضی الله عنہ کے دیار ولادت جیلان شریف میں گیارہ سو بچے پیدا ہوئے، وہ سب کے سب لڑکے تھے اور سب ولی الله ہوئے۔ (تفریح الخاطر، صفحہ ۱۵)
•4️⃣آپ نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا اور جب سورج غروب ہوا اس وقت ماں کا دودھ نوش فرمایا۔ سارا رمضان المبارک آپ رضی الله عنہ کا یہی معمول رہا۔ (بہجۃ الاسرار، صفحہ ۱۷۲)
•5️⃣آپ روز ایک ہزار رکعت نفل ادا فرماتے تھے۔ (تفریح الخاطر، صفحہ ۳٦)
•6️⃣آپ پچیس سال تک عراق کے ویرانوں میں رہے، چالیس سال تک عشاء کی نماز کے وضو سے صبح کی نماز ادا کی اور پندرہ سال تک روزانہ بعد نماز عشاء نوافل میں ایک قران پاک ختم کرتے رہے۔ (بہجۃ الاسرار، صفحہ ۱۱۸)
•7️⃣آپ ہفتے میں تین دن بیان فرماتے اور عام طور پر ستر ہزارسے زائد لوگ بیان میں شریک ہوا کرتے تھے، جن میں عراق کے علماء، فقہاء اور صوفیاء بھی ہوتے تھے(قلائد الجواہر، صفحہ ۱۸)