کلام ۔پیر سیّد نصیر الدین نصیرؔ گیلانی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ گولڑہ شریف
تیری شان سب سے جدا غوثِ اعظم
نہ پہنچے تجھے اولیا غوثِ اعظم
جمالِ رسولِ خدا غوثِ اعظم
جلالِ علی مرتضیٰ غوثِ اعظم
نہ کیوں حل ہوں مُشکل سے مُشکل مسائل
کہ ہیں اِبنِ مشکل کُشا غوثِ اعظم
رسولوں کے انداز نبیوں کے تیور
ودیعت ہوۓ تجھ کو یا غوثِ اعظم
زمانے کا ہر پیر زیرِ قدم ہے
ہیں ایسےجگت پیشوا غوثِ اعظم
پہنچتی ہے پھر کیسے نصرت خدا کی
ذرا کہہ کے تو دیکھ یا غوثِ اعظم
نہیں ہے کوئی اور سارے جہاں میں
مرا پیر تیرے سوا غوثِ اعظم
ذرا جلوۂ مصطفیَٰ مَیں بھی دیکھوں
ذرا صورت اپنی دیکھا غوثِ اعظم
عنایت سے بھر دیجیے میری جھولی
کرم کیجیے آج یا غوثِ اعظم
کجا یک گدا و کجا شاہ جیلاں
کجا یک فقیر وکجا غوثِ اعظم
اگر ان سے لو درسِ توحید تُم بھی
تو کر دیں اُسے کیا سے کیا غوثِ اعظم
نصیرؔ آج آیا ہے بن کر سوالی
اِسے بھی ملے بھیک یا غوثِ اعظم
درمدحِ پیرانِ پیر حضرت محبوب سبحانی الشیخ
سیدّ عبدالقادر جیلانی قدس سرہ السامی