مرسلہ: خلیل احمد فیضانی
ابھی چند دن پہلے استاذ گرامی محب دعوت اسلامی حضرت مولانا حافظ سعید صاحب قبلہ اشرفی بانی و مہتمم دارالعلوم فیضان اشرف باسنی حضور مجدد الف ثانی علیہ الرحمۃ کے عرس مبارک کے موقع پر سرہند شریف (پنجاب) حاضر ہوۓ تھے
یوں تو آپ کے سب دورے صلاح ملت و فلاح امت کے مقصد کے تحت ہوا کرتے ہیں لیکن یہ دورہ کچھ عجب مقبولیت کا حامل رہا –
روز اول سے آپ (حضور شیخ الجامعہ صاحب قبلہ )کا یہ تابندہ درس و پاکیزہ فکر رہی ہے کہ آپ جملہ فیضانی برادارن کو اہلسنت والجماعت کی عظیم تحریک "دعوت اسلامی” سے فکری و عملی طور پر وابستگی کا درس دیتے رہتے ہیں… بالخصوص دورہ حدیث کے طلبا کو وابستہ ہونے کا گویا تاکیدی درس دیتے ہیں..
آپ کے انہی مخلصانہ مشوروں کے ثمرات ہیں کہ آج الحمد للہ تعالی کافی فیضانی حضرات اس تحریک سے مربوط ہیں اور اپنے اپنے معیار کے مطابق کام کررہے ہیں …..نیز آپ کے ان قیمتی مشوروں کا ثمرہ ہے کہ
آج سرزمین پنجاب پر دو فیضانی "مولانا عظیم الدین فیضانی” و مولانا قمر الدین فیضانی” بڑی ہی جگر کاوی کے ساتھ اس تحریک کے پلیٹ فارم سے کام کررہے ہیں…..حالاں کہ یہاں پر عملی میدان میں کام کرنا دیگر صوبوں کی بہ نسبت قدرے دشوار ہے-
چند روز قبل جب حضور شیخ الجامعہ صاحب قبلہ کی حضور مجدد الف ثانی علیہ الرحمۃ کے عرس مبارک پر حاضری ہوئی تو ان دونوں فیضانی حضرات نے بے انتہا خوشی کا اظہار کیا اور اپنے جذبات کو بشکل "کلمات تشکر” ارقام بھی کیا جو میرے پاس محفوظ ہے, ان کے تشکر نامے سے ہر قاری ان کے جذبات کا خوب اندازہ لگاسکتا ہےنیز راقم خود بھی خوب محظوظ ہوا –
یقینا یہ حضور شیخ الجامعہ صاحب قبلہ کی مخلصانہ نصیحتوں کا ہی صدقہ ہے کہ آج فیضانی حضرات اپنے اپنے محاذ پر ایکٹیو نظر آرہے ہیں