فرید عالم اشرفی فریدی
نور سے دل کو جگمگاتے ہیں
جو بھی نعت نبی سناتے ہیں
جو بھی عشاق مکہ جاتے ہیں
آب زمزم نبی پلاتے ہیں
شہر طیبہ میں جو بھی جاتے ہیں
دید شربت نبی پلاتے ہیں
جو چلے سنت شہہ دیں پر
باغ جنت میں گھر بناتے ہیں
راہ حق پر جو جاں نثار کریں
سر پہ رحمت کا تاج پاتے ہیں
فخر کرتے ہیں وہ مقدر پر
جن کو در پر نبی بلاتے ہیں
جو پریشاں کیا ہے والد کو
زندگی پھر وہ دکھ اٹھاتے ہیں
چل فریدی در محمد پر
جو گئے نور میں نہاتے ہیں