محمد زاہد رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج بھدوہی۔یوپی ۔بھارت
میرے نبی کے نورِ نظر غوث پاک ہیں
مولیٰ علی کے لختِ جگر غوث پاک ہیں
میری نگاہِ شوق کا عالم نہ پوچھئے
جس سمت دیکھتا ہوں ادھرغوث پاک ہیں
مانےنہ مانے کوئی مگر مجھ کو ہے یقیں
رکھتے ہر ایک دل کی خبرغوث پاک ہیں
دیوانہ کہہ رہاتھا درِ غوث پاک کا
کوئی نہیں ہے مرا مگر غوث پاک ہیں
مجھ پر عدو کے حملوں کا ہوگا نہیں اثر
کہ میری ڈھال میری سِپر غوث پاک ہیں
سب اولیاء یہ کہتے ہیں اپنے مرید سے
جنّت بھی ہے ادھر ہی جدھر غوث پاک ہیں
"زاہد” قبول ہونے میں اندیشہ کیوں رہے
میری دعاؤں کا تو اثر غوث پاک ہیں