ازقلم: خلیل احمد فیضانی
یہ ادارہ صوبہ راجستھان کے عظیم ضلع جودھپور کے معروف تحصیل پیپاڑ سے شمال کی جانب دس کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے یہ علاقہ پیپاڑ میں اہل سنت والجماعت کی مرکزی درسگاہ ہے
اس ادارے نے 1970سے 1990 تک مکتب کا سفر طے کیا 1994سے مفتی اعظم راجستھان نے دارالعلوم کی بنیاد رکھی 1995 میں حضرت مولانا علی محمد صاحب علیہ الرحمہ کی صدارت میں درجہ حفظ و قرائت کا قیام عمل میں آیا 1 نومبر 2000 میں پہلی فصل بہار ہوئی 2003 میں فاضل اول حضرت مولانا برکت علی صاحب رضوی اشفاقی نے اس ادارے کی باغ ڈور سنبھالی آپ نے عربی درجات کی ابتداء فرمائی فی الحال درجہ رابعہ تک تعلیم ہوتی ہے نصاب تعلیم ہندوستان کے معیاری اداروں سے ماخوذ ہے قرائت حفص کا مکمل کورس ہوتا ہے اور آٹھ کلاس تک عصری تعلیم کا بھی انتظام ہے کثیر تعداد میں ادارہ قوم کو قراء و حفاظ عطا کر چکا ہے ادارے میں مقیم طلبہ کی تعداد 120ہیں علاقائی طلبہ طالبات 150ہیں جن کی تعلیم و تربیت کے لئے آٹھ ماہر و تجربہ کار اساتذہ کرام شب و روز مقرر ہیں ٹرینگ شدہ دو طباخ اور ایک خادم ارادہ ہے
ادارے کے تحت 7 شاخیں قائم ہیں جن کے تمام مدرسین کا اجارہ ادارہ برداشت کرتا ہے نیر ان میں تعلیمی نظام بھی ادارے کی ہدایت کے مطابق ہوتا ہے ان شاخوں میں تقریباً 500 طلبہ و طالبات علمی پیاس بجھاتے ہیں
انتظامات: (١)بچوں کی تعلیم کی کتب فراہم کرنا (٢)عمدہ کھانا (٣)کپڑے دھونے کے لئے واشنگ مشین (٤)قیام کے لئے عمدہ کمرے (٥)ادارے کی جانب سے بہترین بستر و اونی کپڑے (٦)گرم پانی کا گیجر (٧)موسم گرما سے نجات کے لئے معقول انتظام ہے واٹر کولر وغیرہ
اس حساب سے ادارے کا سالانہ خرچ پچیس لاکھ سے بھی زائد ہوتا ہے جو اہل خیر حضرات کے تعاون پر موقوف ہے
مستقبل کے عزائم:(١) کم از کم سادسہ تک عربی درجات (٢) 12, کلاس تک عصری علوم تینوں فیکلٹیز میں (٣)عصری علوم حاصل کرنے والے علاقائی طلبہ کے لئے تربیتی و اخلاقی کورس کی شروعات (٤) ایک عظیم لائیبریری کا قیام (٥) کمپیوٹر ہال کا قیام (٦)جدید ہاسٹل کی تعمیر (٧) اسٹاف قیام گاہ کی تعمیر