نتیجہ فکر: محمدوسیم اختر رضوی نعیمی
تمہاری جس نے بھی آقا یہاں اطاعت کی
ملے گی اس کو ہی خوشبو بہارِ جنت کی
مہ و نجوم بھی حسنِ نبی پہ قرباں ہیں
فرشتے کرتے ہیں مدحت اسی ملاحت کی
تمہارے در سے نہیں لوٹتا کوئی خالی
ہے دھوم آقا تمہاری ہی بس سخاوت کی
کریم آقا عطا کر رہے ہیں بِن مانگے
مرے کریم نے ہر ایک پر عنایت کی
حضور آپ کے دیدار کی تمنا ہے
بجھا بھی دیجیے اب تشنگی زیارت کی
نبی کی نعت میں اچھی کروں رقم مولیٰ
خیال وفکر پہ بارش ہو نور ونکہت کی
بروزِ حشر تمہارا وسیم کیا ہوگا
اگرچہ تم نے گناہوں پہ ہے ندامت کی