نتیجۂ فکر: محمد جیش خان نوری، حجاز مقدس
ہوتی ہے فتین فطرت بےنمازی پیر کی
کیوں نہ ہو عالم میں درگت بےنمازی پیر کی
بس مریدوں کی ہی کھاتا ہے کمائی دہر میں
ہوگئی ہے ایسی عادت بےنمازی پیر کی
جن کے دل میں ہے بسی خوف خدا عشقِ نبی
کرنہیں سکتے ہیں بیعت بے نمازی پیر کی
اچھے اچھوں کو پھنسا لیتا ہے اپنے جال میں
شاطروں جیسی ہے عادت بےنمازی پیر کی
آخرت اس کی بھی ہوسکتی ہے بالآخر خراب
کررہا ہے جو اطاعت بےنمازی پیر کی
جعلی پیروں سے ہمیں مولی بچائے رکھنا تو
ہے نہیں ہم کو ضرورت بےنمازی پیر کی
کہہ رہے ہیں عاشق خیرا لوری نوری یہی
ہم نہیں کرتے حمایت بےنمازی پیر کی