سدھارتھ نگر: 5 اکتوبر، ہماری آواز(لائیو رپورٹنگ)
ضلع کے مشہور و معروف، بزرگ عالم دین مفسر قرآن حضرت علامہ سید محمد احمد انجم عثمانی علیہ الرحمہ (سابق پرنسپل دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں) کے عرس سراپا قدس کی تقریبات کا آغاز سجاہ نشین حضرت علامہ الحاج محمد اشرف الجیلانی عرف شمیم انجم بھیا کی صدارت و سرپرستی میں ہوا۔
عرس کی جملہ تقریبات کی لائیو رپورٹنگ کی جاتی رہی۔ قارئین و صارفین کو یہیں سے عرس مقدس کی پل-پل کی خبروں سے باخبر رکھنے کی کوشش کی گئی، ہم مسلسل تازہ ترین اپڈیٹ کے ساتھ حاضر ہوتے رہیں۔۔۔۔
شام 7,30 بجے
آج شام تقریبا 7,30 بجے جلوس نکالا گیا جو جلسہ گاہ سے مزار حضور انجم العلماء تک لے جایا گیا۔ جس کی قیادت سجادہ نشین حضرت علامہ محمد اشرف الجیلانی عرف شمیم انجم بھیا نے فرمائی۔
شام 8،30 بجے
جلوس کی واپسی کے بعد فاتحہ خوانی کی محفل قائم ہوئی، جس میں مداحان مصطفیٰ و شاعران اسلام نے نعت و منقبت پیش کیئے۔ شاہکار ترنم مولانا عبدالکریم فیضی، جناب سجاد احمد علوی صاحب اور بلبل نیپال قاری صادق رضا نیپالی نے خراج عقیدت پیش کیا۔ بعدہ فاتحہ خوانی ہوئی۔ صاحب سجادہ شمیم انجم بھیا کی ایماء پر حضرت علامہ سید احتشام الدین صاحب قبلہ کی دعاؤں پر 9،30 بجے اس محفل کا اختتام ہوا۔
اس محفل پاک میں بے شمار علماے کرام نے شرکت کی جن میں نمایاں اسما درج ذیل ہیں۔۔۔۔
- صاحب سجادہ حضرت علامہ الحاج محمد اشرف الجیلانی عرف شمیم انجم عثمانی صاحب قبلہ
- نائب سجادہ نشین حضرت علامہ حافظ آفتاب عالم صاحب قبلہ عثمانی
- صاحب زادہ انجم العلماء فصیح اختر عثمانی صاحب
- حضرت علامہ سید احتشام الدین صاحب قبلہ
- استاذ القراء حضرت علامہ قاری خلق اللہ خلیق فیضی صاحب قبلہ
- شہزادہ مختار الاولیاء حضرت مسعود احمد رضا علوی، براؤں شریف
- حضرت علامہ مفتی عبدالحکیم صاحب قبلہ نوری ، سدھارتھ نگر
- حضرت سید آفاق صاحب قبلہ علوی
- حضرت علامہ عبداللہ عارف صدیقی صاحب قبلہ
- حضرت قاری شبیر احمد صاحب قبلہ، ارجی
- حضرت علامہ صاحب علی صاحب قبلہ چترویدی
- مولانا محمد بشیر احمد قادری، پچپڑوا
- ڈاکٹر ابوہریرہ صاحب قبلہ
- مولانا برکت علی اشرفی صاحب
- مولانا ذاکر حسین صاحب
- مولانا عبدالکریم صاحب فیضی
- مولانا جعفر فیضی صاحب
- قاری صادق رضا نیپالی
- مولانا محمد عرف نوری
- مولانا علی حسن صاحب
- مولانا اقبال احمد نوری
رات 10,00 بجے
جلسہ کا آغاز
علماے کرام و حاضرین و زائرین کے طعام کے ساتھ ہی جلسہ کا آغاز قرآن مقدس کی پاکیزہ تلاوت سے ہوا۔قاری خوش الحان حضرت قاری محمد افتخار صاحب قبلہ نے اس مقدس فریضہ کو بہ حسن و خوبی انجام دیا۔ بعدہ نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا جس میں یکے بعد دیگرے حضرت حافظ معراج احمد صاحب، حافظ عرفان احمد نیپالی، مولانا عبدالکریم فیضی نے نعت نبی و منقبت کے اشعار پیش کر خراج عقیدت پیش کیا اور حافظ بدرالدین و حافظ محمد اشرف صاحبان نے ایک ساتھ نعت و منقبت پیش کر محفل میں حسین سماں باندھ دیا۔ محقق عصر صاحب تصانیف کثیرہ حضرت علامہ مفتی عبدالحکیم صاحب قبلہ نوری نے عمدہ گفتگو فرماتے ہوئے مسلمانوں کو مخاطب کیا کہ تم بہترین امت ہو لہذا اس بہتری کے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہ کرو!
رات 12,05 بجے
حضرت مفتی صاحب کے خطاب کے بعد مجود عصر حضرت علامہ قاری خلق اللہ خلیق فیضی صاحب قبلہ دامت فیوضھم نے قل شریف پڑھی اور صاحب سجادہ و دیگر علما و مشائخ کے ایماء پر نہایت پرمغز دعا فرمائی۔
قل شریف تک نظامت کے فرائض عرس مقدس کی براہ راست رپورٹنگ کرنے گئے ہماری آواز کے چیف ایڈیٹر مفتی محمد شعیب رضا نظامی فیضی نے انجام دی۔ اس کے بعد نقیب ملت علامہ عبداللہ عارف صدیقی نے اس ذمہ داری کو انجام دینا شروع کیا۔ اور نعت خوانی کے لیے مشہور شاعر اسلام مولانا نورالحسن نور عطاری کو مدعو کیا۔ شاعر موصوف نے پہلے نعت نبی پیش کی پھر صاحب عرس کی شان میں شاندار منقبت پیش کر سامعین و اہل اسٹیج سے خوب خوب داد و تحسین حاصل کیا۔
خطیب ہندوستان حضرت علامہ قاری شبیر احمد صاحب قبلہ نے صاحب عرس کی حیات و خدمات پر سیر حاصل گفتگو فرمائی، دوران خطاب آپ نے حضور انجم العلماء کو علم و فن کے ساتھ اخلاق و کردار کا حسین پیکر بتایا۔
حضرت قاری شبیر احمد صاحب قبلہ کی خطاب نایاب کے بعد مداح رسول اکرم مولانا سلیمان اشرف اور مولانا ریاض الدین بلرام پوری نے نعت و منقبت کے اشعار پیش کیئے۔
دیر رات 1,30 بجے
ماہر تقابل ادیان خطیب ہندوستان حضرت علامہ صاحب علی چترویدی کے خطاب نایاب کا آغاز دیر رات تقریبا 1,30 بجے ہوا مگر عوام نے بالکل بیدرا مغزی سے آپ کے خطاب کو سماعت کیا آپ نے صاحب عرس کے متعلق گفتگو فرمائی ساتھ ہی نبی آخرالزماںﷺ کے فضائل و کمالات کا دوسری مذہبی کتابوں سے (سنسکرت زبان میں) عمدہ بیان فرمایا۔ آپ کی تقریر کے بعد بلبل نیپال قاری صادق رضا نیپالی نے نعت رسول اکرم پیش کیا۔ ساتھ ہی مداح مصطفیٰ جناب سجاد علوی نے بھی نعت پاک پڑھی۔
دیر رات 2,30 بجے
دیر رات تقریبا 2,30 بجے جلسہ کا اختتام صلوة و سلام اور ملک و ملت کے حق میں امن و سلامتی کی دعاؤں پر ہوا۔