فرید عالم اشرفی فریدی
ہاتھ میں ہے دامن خیرالوری صلی علی
لاج رکھ لینا مری روز جزا صلی علی
آۓ ہیں لوگوجہاں میں آمنہ کے لاڈلے
آ ئیے مل کر پڑھیں ہم مرحبا صل علی
باعث تخلیق عالم آپ ہی کی ذات ہے
سب سے اعلی آپکا ہے مرتبہ صلی علی
مشکلیں خود مشکلوں میں پڑ گئیں ہیں بالیقیں
جس گھڑی میں نے پکارا مصطفی صلی علی
کرنہ پاۓ گا کوئی رستم مجھے زیروزبر
میرے سر پہ آپکی ہے خاک پا صلی علی
مل گئی ہے اس کو دنیا کی حکومت بالیقیں
بن گیا ہے جو آپکے در کا گدا صل علی
دیکھ لینا حشر میں وہ جاۓ گا خلد بریں
آپکی سیرت کو جو اپناۓ گا صلی علی
اے فریدی تیرا دل آرام جس سے پاۓ گا
شہر طیبہ کی ہے وہ آب و ہوا صلی علی