رشحات قلم: محمد امثل حسین گلاب مصباحی
نبی کے ذکر سے ہم اپنا دل آباد کرتے ہیں
زہے قسمت کہ ہم خیرُ الوریٰ کو یاد کرتے ہیں
وہ بھر لیتے ہیں دامن گوہرِِ مقصود سے اپنے
خلوصِ دل سے جو سرکار سے فریاد کرتے ہیں
جہاں میں بھیج دے مولیٰ کوئی فاروق سا عادل
کہ طاقت ور، ضعیفوں پر بہت بیداد کرتے ہیں
کوئی خوشیوں سے دل کو شاد کرتا ہے مگر ہم تو
"دلِ ناشاد کو بے چینیوں سے شاد کرتے ہیں”
جو کرتے ہیں نبی سے دشمنی وہ غور سے سن لیں
عبادت کر کے بھی وہ زندگی برباد کرتے ہیں
خدا کے نیک بندے ہیں بڑے خوش قسمتی ہیں وہ
فقیروں، بے سہاروں کی جو کچھ امداد کرتے ہیں
خدا کے دوستوں سے دوستی دل سے کرو امثل
یہ اپنی قید میں لے کر ہمیں آزاد کرتے ہیں