محمد زاہد رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج بھدوہی۔یوپی بھارت
حیات جیسے بھی گزرے گزارتے رہنا
اصولِ دیں سے پر اس کو سنوارتے رہنا
پہنچ کے حاجیوں شہرِ رسول اکرم میں
جمالِ گنبدِ خضریٰ نہارتے رہنا
ضرور آئے گی رحمت حبیبِ داور کی
بروزِ حشر نبی کو پکارتے رہنا
جو چاہتے ہو کہ عشقِ رسول حاصل ہو
تو اپنے نفس کی خواہش کومارتے رہنا
بلائیں آ نہیں پائیں گی آپ کے گھر میں
علی کے لال کا صدقہ اتارتے رہنا
ہمیشہ ساتھ میں رکھ کر حدائقِ بخشِش
تم اپنی فکرکی زلفیں سنوارتے رہنا
صدا یہ کرب و بلا سے ہے آرہی اب بھی
کہ جان دینِ محمدﷺ پہ وارتے رہنا
پہنچنا جب بھی مقدر سے تم اے زاہد، بس
نبی کا شہرِ مقدس بہارتے رہنا