تحریر: طارق انور مصباحی، کیرالہ
(1)مذہب اسلام کے قطعی مسائل کی دو قسمیں ہیں۔
ضروریات دین اور ضروریات اہل سنت
عہد رسالت کے بعد جو مدعیان نبوت ہوئے,ان تمام کا ذکر قرآن وحدیث میں نہیں,لیکن وہ تمام قطعی کافر ہیں,یعنی کافر کلامی ہیں۔
مذہب اسلام کے قطعی امور ضروریات دین یا ضروریات اہل سنت میں شمار ہوتے ہیں۔
جب مدعیان نبوت کافر کلامی ہیں تو ان کو کافر ماننا ضروریات دین یا ضروریات اہل سنت میں سے ہو گا۔
اب یہ دیکھنا ہو گا کہ کفر کلامی کے انکار پر کون سا حکم نافذ ہوتا ہے۔ضروریات دین کا حکم نافذ ہوتا ہے یا ضروریات اہل سنت کا حکم نافذ ہوتا ہے۔
کفر کلامی کے انکار پر وہی حکم نافذ ہوتا ہے جو حکم ضروریات دین کے انکار پر نافذ ہوتا ہے,پس کافر کلامی کو کافر ماننا ضروریات دین میں سے ہو گا۔
جو ضروریات دین حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے تواتر کے ثابت ہیں۔وہ اصول میں شمار ہوں گے۔پھر دیگر امور ان اصول میں سے جس اصل کے تابع ہوں گے,وہ اپنی اصل کے فروع وافراد میں شمار ہوں گے۔
بعض حضرات کہتے ہیں کہ کافر کلامی قطعی کافر ہیں یعنی ان کا کفر قطعیات میں سے ہے,لیکن ان لوگوں کو کافر ماننا ضروریات دین میں سے نہیں۔حالاں کہ کافر قطعی(کافر اصلی وکافر کلامی)کو کافر ماننا ضروریات دین میں سے ہے۔
اصول وضوابط سے بھی یہی ثابت ہے اور علمائے اسلام کی صراحت بھی موجود ہے۔
افسوس کہ عہد حاضر میں لوگ کلامی مسائل کی طرف متوجہ نہیں۔اس کا نتیجہ ہے کہ لوگ عجیب وغریب نظریات پیش کرتے ہیں اور ان کو کوئی بھی کچھ بولنے والا نہیں۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:26:اکتوبر 2021