ازقلم: محمد تحسین رضا قادری
استاذ دارالعلوم ضیائے مصطفیٰ کانپور
٩٨٣٨٠٩٩٧٨٦
سب کا ہند الولی دربار ہے اعلیٰ تیرا
اس سے دنیا میں یہ پھیلا ہے اجالا تیرا
صدق دل سے تیری سرکار میں آتے ہیں سبھی
سر خرو ہوتاہے ہر مانگنے والا تیرا
جو بھی آیا ہے یہاں ہوتا ہے وہ تیرا مرید
یہ ہے اجمیر میں دستور نرالا تیرا
خادموں کی بھی یہاں دیکھی ہے خدمت ہم نے
جو بھی پلتا ہے یہاں ہر کوئی پالا تیرا
سب کو اپنایا ہے اور جھولیاں بھردی سب کی
ہے کوئی گورا تیرا ہے کوئی کالا تیرا
تیرے بارے میں جو سوچے وہ خبر ہے تجھ کو
کون کیسا ہے ہر اک دیکھا ہے بھالا تیرا
وہ تیرا ہوگیا تحسین نے دیکھا خواجہ
جس نے کھایا ہے تبرک کا نوالہ خواجہ